• news

نوازشریف کی سزا معطلی اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز مدنظر نہیں رکھیں : جسٹس آصف سعید

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کے خلاف نیب اپیل خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت کے فیصلے میں سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز کو مدنظر نہیں رکھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کچھ حتمی نتائج بھی اخذ کئے، نوازشریف کی ضمانت اور اس کی منسوخی کی وجوہات بالکل مختلف ہیں، نیب کی اپیل ایسے شخص کے خلاف ہے جو پہلے ہی جیل میں ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریرکیا جس میں کہا گیا ہے کہ ضمانت کے فیصلے مختصر لکھے جاتے ہیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 41صفحات پر محیط ضمانت کا فیصلہ لکھا، ہائیکورٹ ضمانت دیتے ہوئے کیس کے میرٹس کو بھی زیر بحث لے آئی۔ نیب کیسز میں ہائیکورٹ غیر معمولی آئینی دائرہ سماعت استعمال کر سکتی ہے، نواز شریف کیس میں ایسے کوئی غیر معمولی حالات نہیں تھے، نواز شریف کی ضمانت، اس کی منسوخی کی وجوہات بالکل مختلف ہیں۔ نیب کی دوسری فریق خاتون ہے، قانون خواتین کو ضمانت میں رعایت فراہم کرتا ہے۔
تحریری فیصلہ

ای پیپر-دی نیشن