• news

پارلیمنٹ ہائوس میں ’’غیر معمولی‘‘ سرگرمیاں‘ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطے

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن کی غیر معمولی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں پارلیمنٹ میں اپوزیشن الائنس قائم ہو گیا جب کہ بدھ کو وفاقی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قومی اسمبلی کی مجالس قائمہ کی چیئرمین شپ کا تنا زعہ ختم ہو گیا ہے اسی طرح پہلی بار وفاقی حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے ساتھ سلسلہ جنبانی شروع ہوا ۔ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے میاں شہباز شریف سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے تاحال وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے ملاقات کے لئے آمادہ نظر نہیں آتے اس لئے اپنی بی ٹیم کو بھجوا رہے ہیں اب دیکھنا یہ ہے اپویشن لیڈر میاں شہباز شریف وزیر اعظم کی کی بی ٹیم سے ملاقات کے لئے آمادہ ہوتے ہیں کہ نہیں کیونکہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہو نے کی صورت میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ’’با معنی ‘‘ مشاورت آئینی تقاضا ہے وزیر اعظم عمران خان بدھ کو تیسرے روز بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے اپوزیشن لیڈر محمد شہباز شریف باقاعدگی سے شریک ہورہے ہیں جبکہ سپیکر اسد قیصر اور وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ وزیر اعظم جلد ایوان میں آئیں گے۔ لیکن حکومت نیب مقدمات کے حوالے سے پریشان ہے کہ وزیراعظم کو ایوان میں اپوزیشن کے شدید احتجاج شور شرابے ہنگامہ آرائی کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لئے وزیر اعظم ایوان میں آنے سے گریز کررہے ہیں ماضی میں اسی قسم کی صورتحال کا سامنا سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی کرنا پڑا پاکستان تحریک انصاف کی محاذ آرائی پر نواز شریف نے ایوان میں آنا ہی ترک کر دیا تھا۔ اب عمران خان کے حوالے سے تاریخ خودکو دہرائی جا سکتی ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن