ملک جلد بحرانی کیفیت سے نکل جائیگا، میڈیا کے مسائل حل کرینگے: عارف علوی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امید ظاہر کی ہے کہ ملک جلد بحرانی کیفیت سے نکل آئے گا، ملک کی معیشت مضبوط ہو گی تو اخبارات بھی مضبوط ہوں گے، پریس کی آزادی اہم ہے اسکو ختم نہیں ہونا چاہیے حکومت اورمیڈیا کو ایک خود کار ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف جانا چاہیے ،میڈیا کے تمام مسائل کو حل کریں گے۔ گزشتہ روز یہاں میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے ہی معاشروں کو گمراہ کیا گیا غلط معلومات فراہم کر کے مشرق وسطٰی میں کرائسس پیدا کر کے ملکوں کو تباہ کیا گیا تعصب سے نکل کر اپنا کام کرنا چاہیے کیونکہ اکثر ہمیں اخباروں میں ملتا ہے کہ صحافیوں نے اپنا تعصب بھی اس میں شامل کرتا ہے بڑا صحافی ہمیشہ تعصب کے بغیر کام کرتا ہے جھوٹی خبریں بھی بہت زیادہ پھیلائی جا رہی ہیں 1969میں زندگی میں پہلی بار کرپشن کے حوالے سے میری جدوجہد پر ایک رسالے نے تحریر شائع کی پریس کی آزادی اہم ہے اسکو ختم نہیں ہونا چاہیے میڈیا کے اندر خود احتسابی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ میڈیا میں آنیوالے بُحران پر تجزیہ کرنا چاہیے کہ ایسا کیوں ہوا تا کہ مستقبل میں اسطرح کی صورتحال سے بچا جا سکے اٹھارویں ترمیم کے بعد 58فیصد ریونیو صوبوں کو چلا جاتا ہے اب صوبوں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی ایسا نہیں ہو سکتا کہ وسائل صوبوں کے پاس اور ذمہ داری وفاق کو ادا کرنی پڑے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا اس وقت تک آزاد نہیں ہوسکتا جب تک اس میں حکومت کا کمرشل انٹرسٹ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ایک مستحکم معاشی ماڈل بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ حکومت پر انحصار نہ کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت ترقی کرے گی تو اشتہارات کا بجٹ ڈھائی ارب روپے تک جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقامی اخبارات کو اشتہارات دینا صوبوں کی ذمہ داری ہے اگر علاقائی اخبارات کو ہم اشتہارات دیں تو یہ ڈبل ہو جائے گا اٹھارویں ترمیم کے بعد اب وسائل صوبوں کے پاس ہیں۔