اصغر خان کیس‘ ایف آئی اے کے دلائل سے مطمئن نہیں‘ مزید تفتیش کی ضرورت ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کا عبوری تحریری حکم نامہ جاری کر تے ہوئے سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے اور کہا ہے کہ سیکرٹری دفاع پیش رفت سے متعلق تحریری جواب جمع کرائیں،ہمارے خیال کے مطابق کچھ چیزوں سے متعلق تفتیش کی ضرورت ہے،ایف آئی اے ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔تفصیلات کے مطابق مقدمے کی سماعت سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی تھی،گزشتہ سماعت 11 جنوری کو ہوئی تھی عدالت نے سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ فیصلہ میں کہاگیا سیکرٹری دفاع پیش رفت سے متعلق تحریری جواب جمع کرائیں۔فیصلہ میں کہاگیا سیکرٹری دفاع بتائیں فوجی افسران کے خلاف کیا کارروائی کی۔ فیصلہ میں کہاگیاکہ ایف آئی اے کے دلائل سے مطمئن نہیں ہیں۔ ایف آئی اے کہتی ہے مقدمہ آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں۔ فیصلہ میں کہاگیاکہ ایف آئی اے کہتی ہے نامزد افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ ہمارے خیال کے مطابق کچھ چیزوں سے متعلق تفتیش کی ضرورت ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ مقدمے کی تفتیش کا دائرہ محدود ہے۔ اس لیئے مقدمہ بند کیا جائے۔ فیصلہ کے مطابق اصغر خان کے ورثاء کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں کچھ چیزیں طے کر دی گئی ہیں۔فیصلہ میں کہاگیا کہ وکیل نے کہا اس مقدمے میں نظر ثانی اپیل بھی خارج ہو چکی ہے۔ ایف آئی اے نے عدالتی فیصلہ پر پوری طرح تحقیق نہیں کی۔فیصلہ میں کہاگیا کہ ایف آئی اے ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔