ایشوز پر کوئی مشاورت نہیں کی، حکمران اتحاد میں اختلاف بڑھ گئے ہیں: ترجمان ق لیگ
لاہور (نیوز رپورٹر) مسلم لیگ (ق) کے ارکان اسمبلی سمیت بطور اتحادی جماعت پچھلے دو ماہ سے تحفظات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور حکمران اتحاد میں اختلافات بڑھ گئے ہیں۔ ایشوز پر بھی کوئی مشاورت نہیں کی۔ ق لیگ کے ترجمان سنیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی میں اتحاد وسیع تر ملکی مفاد میں ہے لیکن مسلم لیگ کے ارکان اسمبلی کو اپنے انتخابی حلقوں کے کام میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ کامل علی آغا نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اس سے پہلے بھی کولیشن میں رہی ہے لیکن اتحادیوں سے اتنا برا سلوک کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ ہماری جماعت اور قیامت نے حکمران اتحاد میں شامل ہونے کے باعث نہایت نیک نیتی سے مکمل تعاون کیا اور بعض ایسے امور جو ان کی سوچ میں بھی نہیں تھے ان سے نہ صرف قبل ازوقت آگاہ کیا بلکہ ان سے احسن طور پر نکلنے میں مکمل ساتھ دیا لیکن اس کے باوجود ہمارے ساتھ نہایت افسوسناک رویہ روا رکھا گیا۔ حکمران اتحاد میں اختلافاتا ور مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے اپنے فرائض کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں سے بار بار اعلیٰ قیادت کوآگاہ کیا گیا لیکن پچھلے دو ماہ میں بار بار توجہ دلانے اور بتانے کے باوجود بے حسی کے باعث معاملات سیدھے اور بہتر ہونے کے برعکس تحفظات میں اضافہ سے معاملات مزید پیچیدہ اور خراب ہوتے چلے گئے۔ یہاں تک کہ ہمارے ایک نہایت فعال اور بہترین شہرت کے حامل صوبائی وزیر کو صورتحال سے تنگ اور مایوس ہوکر پارٹی قیادت کو استعفیٰ پیش کرنا پڑا۔ ترجمان نے کہا کہ وسیع تر ملکی مفاد میں اتحاد کا مقصد یہ ہے کہ تمام اتحادیوں کو ملک اور عوام کی بہتری کے کاموں میں برابر کا شریک کیا جائے یہ نہ ہو کہ اتحادی جماعت کی پرواہ نہ کی جائے۔ اتحادی جماعت کے ارکان کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جائے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کی بجائے ان میں دن بدن اضافہ ہوتا جائے۔ اس صورتحال میں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالات بہتری کی بجائے خرابی کی طرف جائیں گے۔