فوجی عدالتوں کی پاکستان میں کوئی ضرورت نہیں: شاہدخاقان عباسی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) نے بھی ملک میں فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کی مخالفت کردی۔ میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کی پاکستان میں کوئی ضرورت نہیں، فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حق میں نہیں ہیں جبکہ اپوزیشن کا اتحاد کرپشن کیسوں کی وجہ سے نہیں ملکی مفاد میں ہوا، نااہل حکومت نے ملک کا ستیاناس کردیا۔ شاہد خاقان نے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ساہیوال افسوسناک اور قابل مذمت ہے، حقائق سامنے لاکر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف میں مردم شناسی بہت ہے لیکن مروت اس سے بھی زیادہ، مروت مردم شناسی کو کھا جاتی ہے، بہت سے ایسے فیصلے نہیں ہو سکے جو ہونے چاہئیں تھے، کام نہ کرنے والے وزرا کو ہٹا دینا چاہئے تھا، موروثی سیاست کے بارے میں انکا نکتہ نظر تھا کہ پوری دنیا میں یہ چیز رائج ہے۔ بھارت اور امریکہ میں بھی موروثیت موجود ہے۔ قائد کی ذاتی صلاحیتیں اہم ہوتی ہیں، ملک کو جتنا نقصان نیب نے پہنچایا ہے اسکا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ پاکستان کو 30 ارب کی برآمدات اور 7 فیصد شرح نمو کی ضرورت ہے۔ اسد عمر کو اپنی زبان بند اور توجہ معیشت پر مرکوز رکھنی چاہیے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں جمود نہیں ہوتا تاہم مقصد نہیں بدلنا چاہئے۔ حزب اختلاف کا اتحاد ملک کی ضرورت ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے شخصی طرز حکمرانی کے حوالے سے سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کو پارلیمنٹ میں زیادہ بار آنا چاہئے تھا اور کابینہ کے اجلاس بھی زیادہ ہونے چاہئیں تھے، تاہم انہوں نے اپنے وزرا کے کام میں کبھی مداخلت نہیں کی اور ہر وزیر کو کام کرنے کی آزادی دی۔
شاہد خاقان