وفاق، پنجاب میں حکومت نہیں چوں چوں کا مربہ، ساہیوال واقعہ معاشرے پر بدنما داغ: حمزہ شہباز
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ ساہیوال واقعہ پر پوری قوم اضطراب میں مبتلا ہے، یہ واقعہ ہمارے معاشرے پر ایک بدنما داغ ہے، ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی، ابھی تک یہ تعین نہیں ہو سکا اصل ماجرا کیا ہے، فوجی عدالتوں کی توسیع پر فیصلہ قوم کے وسیع تر مفاد میں کریں گے، وفاق اور پنجاب میں حکومت نہیں بلکہ چوں چوں کا مربہ ہے، ہم چاہتے ہیں چوری کے مینڈیٹ والی لولی لنگڑی حکومت چلتی رہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دلخراش واقعے پر سیاست نہیں کرنا چاہتا لیکن بطور انسان اور ملک کے شہری ہونے کے ناطے چاہتا ہوں کہ حقائق سامنے آئیں۔ پولیس کی جانب سے اس واقعہ پر متضاد بیانات دئیے جارہے ہیں، واقعہ کی شام کو وزیر اعلیٰ کو یاد آتا ہے کہ انہیں ساہیوال جانا چاہیے۔ جب محافظ ہی قاتل بن جائیں تو معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی، وزیر اعلی پنجاب آئی جیز کو چپڑاسی کی طرح تبدیل کر دیتے ہیں، پاکپتن واقعہ پر وزیر اعلیٰ کو معافی مانگنی پڑتی ہے۔ معصوم بچوںکو گاڑی سے اتار کر سفاکیت کی انتہا کی گئی کیا وہ اس واقعہ کو ساری زندگی بھول پائیں گے۔ واقعہ کے ذمہ داران کو ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے، اس بربریت کے ذمہ داروں کو چوراہے میں پھانسی دینی چاہیے۔ یہ واقعہ حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، عمران خان اس واقعہ کو ایک مثال بنائیں۔ ساہیوال واقعہ پر پنجاب اور قومی اسمبلی میں بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھی سوال کرنے والوں کو گالیاں اور دھمکیاں دیتے ہیں، آپ کو الزام تراشیاں اور گالیاں مہنگی پڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران صاحب آپ کی حکومت نہیں گرانا چاہتے، آپ خود ہی اس کے لئے کافی ہیں۔ آپ کے لچھن بتاتے ہیں آپ حکومت کرنا ہی نہیں چاہتے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے، عالمی ادارے خبردار کررہے ہیں کہ اگلے سال کا قرض ادا کرنے سے کم فارن ریزرو رہ گئے ہیں۔ سٹیٹ بنک گواہی دے رہا ہے کہ ملک سے 77 فیصد سرمایہ کاری ختم ہوگئی ہے۔ نیازی صاحب اپوزیشن کو گالیاں دینے سے عوام کو روٹی اور روزگار نہیں ملے گا، قوم کے ایجنڈے پر آئیں، ہم تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔
حمزہ شہباز