جے آئی ٹی حل نہیں، سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمشن بنایا جائے: حمزہ شہباز
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وپاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کوئی حل نہیں جوڈیشل کمشن بناےا جائے جو حقائق سامنے لائے، مقتولین کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اسمبلی کے فورم اور میڈیا کے سامنے معصوم بچوں کا کیس لڑیں گے، ہم پہلے انسان ہیں پھر سیاستدان انسانیت کاقتل کسی صورت قابل قبول نہیں۔ تقاضا کرتا ہوں کہ پہلے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور جو درندے اس سانحہ میں ملوث ہیں انہیں اسی جگہ پر سر عام پھانسی دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقتول خلیل کے گھر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کے بعد چونگی امرسدھو میں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سی جے آئی ٹی رپورٹ دیکھی ہیں جوڈیشل کمشن بنے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو اگر آج ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو گا تو ماں روز مرے اور جئے گی اس کی جدائی کے احساس کو ہر روز محسوس کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ویڈیو میں فائرنگ کی آواز سنی گئی۔ بار بار حکومتی موقف تبدیل ہورہا تھا کبھی معصوم لوگوں کو اغوا کار تو کبھی دہشت گرد کہا گیااس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، قوم حقائق جاننا چاہتی ہے۔ سی ٹی ڈی دہشت گردی پر بند باندھنے کیلئے بنائی گئی لیکن محافظ قاتل بن گئے۔ ساہیوال کا واقعہ ہمارے معاشرے پر ایک بدنما داغ ہے اور حکومت نام کی کہیں کوئی چیزنظر نہیں آتی، حالات یہ ہیں کہ کوئی بھی پاکستانی اپنی فیملی کیساتھ کہیں آ جا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کوئی بات کرتی ہے تو حکمران گالیاں دینا شروع ہو جاتے ہیں اور گرفتاریوں کی دھمکی دی جاتی ہے۔ سٹیٹ بنک کی یہ رپورٹ ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری ختم ہو گئی ہے بلکہ مقامی سرمایہ کارنے بھی نیازی حکومت کی پالیسیوں اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اپنا سرمایہ لگانا بند کردیا ہے۔ ہم نیازی کی حکومت گرانا نہیں چاہتے بلکہ یہ خود اپنی حکومت کو گرانے کےلئے کافی ہیں ، ہم حکومت کے ساتھ قانون سازی میں تعاون کرنے کے لئے حاضر ہیں۔ حکومت اور اس کے اتحادیوں کے درمیاں دراڑیں پڑچکی ہیں۔
حمزہ