• news

وزرا کے نہ آنے پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی برہم، سینٹ میں اپوزیشن کا احتجاج، واک آؤٹ

لاہور(خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے وزرا کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رولنگ دی تمام وزرا آج بروز بدھ گیارہ بجے اپنی حاضری کو یقینی بنائیں، یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو اختیارات استعمال کرو ں گا اور چیئرکی جانب سے سخت رولنگ آئیگی۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، غیر حاضری سے ہم پنجاب کے عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ پرائیویٹ ممبر ڈے پر ایجنڈے پر موجود دس میں سے ایک بھی قرارداد منظور نہ ہو سکی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ ایجنڈے پر محکمہ صنعت و تجارت، ماحولیات اور محنت و انسانی وسائل کے متعلق سوالوں کے جواب دئیے جانے تھے لیکن محرکین کی عدم موجودگی پر کوئی سوال نہ لیا جاسکا۔ صوبائی وزیر ماحولیات سبطین خان اپنے بیٹے کی شادی کی تقریب کی وجہ سے اسمبلی نہ پہنچ سکے جس پر صوبائی وزیر اسلم اقبال نے کہا میں ماحولیات کے بھی جوابات دینے کیلئے تیار ہوں جس پر لیگی رکن خلیل طاہر سندھو نے کہا آج اسلم اقبال کا بھی ولیمہ ہوتا تو کیا ہی بات تھی جس پر ایوان میں قہقہے لگے۔ اجلاس میں پانچ محکموں سے متعلق مختلف تحاریک التوا پیش کی گئیں لیکن وزرا کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایک کا بھی جواب نہ آسکا جس پر ڈپٹی سپیکر وزیر قانون راجہ بشارت پر بھی برہم ہوئے۔ مسلم لیگ ن کی رکن عظمیٰ زاہد بخاری نے کہا سوموار کے روز وزیر اعلیٰ اسمبلی میں موجود تھے لیکن انہوں نے ایوان میں آنا گوارہ نہیں کیا تو وزرا کیسے اسمبلی پہنچ سکتے ہیں۔ مطالبہ ہے غیر حاضر وزرا پر کم از کم تین دن کیلئے اسمبلی میں داخلے پر پابندی لگائی جائے تاکہ آئندہ تمام وزرا اسمبلی میں اپنی حاضری یقینی بنائیں، غیر سنجیدہ اور پارٹ ٹائمر وزرا کیخلاف ایکشن ناگزیر ہے۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے نقطہ اعتراض پر کہا ق لیگ کے وزیر عمار یاسر نے استعفیٰ دیا ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی آوازیں اٹھائی جارہی ہیں حکومت کو اس معاملے کی وضاحت کرنی چاہیے ۔اس کے جواب میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا عمار یاسر نے استعفیٰ اپنی جماعت کو دیا ہے وزیر اعلیٰ یا کابینہ میں استعفیٰ پیش نہیں کیا جب ہمیں پیش کریں گے تو تب وضاحت دے سکتے ہیں ۔لیگی رکن شیخ علائو الدین نے کہا جب سے یہ حکومت آئی ہے اس نے مسلم لیگ (ن) کے تمام منصوبے نامکمل چھوڑ دئیے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ وہاں (ن) لیگ کی تختیاں ہے ،آپ لوگ وہ تختیاںاتار کر اپنی لگا لیں لیکن منصوبے مکمل کریں۔ بعدازاں غیر سرکاری ارکان کی قراردادیں لی گئیں لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر ایک بھی قرارداد منظور نہ ہونے دی گئی جبکہ ایک قرارداد کی اپوزیشن نے مخالفت کردی۔ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے اجلاس آج بدھ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ میں وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا، تاہم پارلیمانی امور علی محمد خان اور قائد ایوان شبلی فراز کے ایوان میں آنے پر اعظم سواتی اپوزیشن کو منا کر واپس لے آئے۔ سینٹ کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں کوئی وزیر موجود نہیں تھا جبکہ قائد ایوان شبلی فراز بھی موجود نہیں تھے۔ چیئرمین سینٹ نے سینیٹر اعظم خان سواتی کو کہا وزراء کہاں ہیں انہیں کہیں وقت پر آیا کریں، انہیں جلدی بلائیں۔

ای پیپر-دی نیشن