منی بجٹ پر حکومت کو ٹف تائم دینے کا فیصلہ، فوجی عدلاتوں کیلئے مشاورت سے فیصلہ کرینے: متحدہ اپوزیشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+اے پی پی) متحدہ اپوزیشن نے عوام کو درپیش مسائل منی بجٹ اور سانحہ ساہیوال کے مرتکب افراد کو بچانے کے حوالے سے امور پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے منی بجٹ کے نتیجے میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔ فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے اپوزیشن جماعتیں مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کا اعلان کریں گی۔ گزشتہ روز قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن رہنمائوں کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے ارکان خورشید شاہ اور نوید قمر سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تمام رہنمائوں نے تشویش کا اظہار کیا اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال‘ سانحہ ساہیوال‘ منی بجٹ اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کے حوالے سے بھرپور آواز بلند کی جائے گی اور سانحہ ساہیوال کے ملزمان کو بچانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ متحدہ اپوزیشن نے یہ بھی فیصلہ کیا سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے ورثاء کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔ اپوزیشن ارکان نے اندیشہ ظاہر کیا منی بجٹ کے بعد بھی عوامی مشکلات میں کمی نہیں آئے گی اور اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں منی بجٹ اور فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے امور پر مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گی۔ اجلاس کے بعد سید خورشید احمد شاہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے کہا اجلاس میں ایک بار پھر متفقہ فیصلے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے عدالت عالیہ کی طرف سے ان کی بطور چیئرمین پی اے سی تقرری کی درخواست مسترد ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا وہ عدالت عالیہ کے شکرگزار ہیں۔ سید نوید قمر نے کہا آئینی طور پر عدالتوں کو پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ آئین میں اداروں کے کام کرنے کا طریقہ کار موجود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا منی بجٹ کے حوالے سے تمام امور پر اپوزیشن مل کر چلے گی۔ خورشید شاہ نے کہا اپوزیشن بجٹ سے متعلق اپنے سوالات اور تحفظات کا اظہار ضرور کرے گی۔ انہوں نے کہا سپیکر نے احتجاج نہ کرنے کے حوالے سے کوئی اپیل نہیں کی۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس (آج) بدھ کو ہوگا۔اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی اور نواز شریف کی صحت کے حوالے سے دریافت کیا اور اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کوئی طاقت نواز شریف کو اپنے کارکنوں اور عوام سے دور نہیں کر سکتی۔ شہبازشریف نے ارکان کو ہدایت کی کہ منی بجٹ سے متعلق بھرپور تیاری کرکے اجلاس میں حصہ لیں۔ ارکان قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک طرف منی بجٹ سے حکومت عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین رہی ہے دوسری طرف سانحہ ساہیوال جیسے ظلم سے کھلے عام قتل عام جاری ہے۔ ارکان نے مشاورتی عمل تیز کرنے اور حقوق کیلئے فعال کردار ادا کرنے پر شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کیا۔
اسلام آباد( محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے متحدہ اپوزیشن نے منی بجٹ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوام پر مزید ٹیکس عائد کرنے کی کوشش کی شدید مخالفت کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی کے رواں سیشن میں منی بجٹ منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب قومی اسمبلی کا اجلاس 25جنوری کو غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے کی بجائے یکم فروری تک جاری رہے گا۔ اس دوران منی بجٹ پر بحث کرائی جائے گی۔ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے بارے میں آئینی ترمیم پر یکساں موقف اختیار کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں سے کہا گیا ہے وہ ملٹری کورٹس کی مدت میں توسیع پر کوئی پوزیشن لینے کی بجائے کمیٹی کی سطح پر مذاکرات کے بعد کوئی حتمی رائے قائم کرے۔ فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے اپوزیشن جماعتیں مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کا اعلان کریں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا قائد حزب اختلاف شہباز شریف صرف وزیراعظم کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔ بصورت دیگر اس معاملے پر ڈیڈ لاک پیدا ہو سکتا ہے۔ ماضی میں بھی نواز شریف وزیراعظم کی حیثیت سے تمام پارلیمانی گروپوں کے قائدین کو اعتماد میں لیتے رہے ہیں۔