• news

اسد عمر کی تقریر کے دوران زبردست نعرے بازی مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی نے منٹ بجٹ مسترد کر دیا

اسلام آباد + لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسد عمر کی تقریر کے دوران قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے زبردست نعرے بازی کی۔ ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ منی بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ احتجاج کیا۔ خورشید شاہ کو بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن کے ارکان سیٹوں پر کھڑے ہو گئے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کا وعدہ کرنے والوں نے چار ماہ میں ریکارڈ قرضے لئے ہیں، حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ (ق) لیگ کا اندرونی معاملہ ہے، ہمارے کندھے پر بندوق رکھ کر نہ چلائیں، پنجاب حکومت سے ڈیلیور کرنے کی امید ہی نہیں کرنی چاہئے، حکومت چار ماہ میں تیسرا منی بجٹ پیش کیا ہے، حکومت اصلاحات کے نام پر ٹیکسز میں مزید اضافہ کررہی ہے، سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں۔ حکومت اصلاحات کی آڑ میں ٹیکسز میں مزید اضافہ کررہی ہے، سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ کشکول اٹھانے کی بجائے خود کشی کرلیں گے، جے آئی ٹی رپورٹ میں بیان بازی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ پنجاب کی حکومت کو پانچ ماہ ہوئے ہیں ان سے ڈیلیور کرنے کی امید نہیں کرنی چاہیے، نواز شریف بھی اپنے دور میں قطر کو سب سے بڑا دوست سمجھتے تھے، اندرونی معاملات اپنی جگہ لیکن قطر پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو خوش آمدید کہیں گے۔ این این آئی کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سید خورشید شاہ کو بات کر نے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے اور نو نو کے نعرے لگائے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی نے منی بجٹ مسترد کردیا۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے منی بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ منی بجٹ کا آنا ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کے پاس لانگ اور شارٹ ٹرم کوئی موثر منصوبہ نہیں، منی بجٹ صرف کاسمیٹکس چینج ہے۔ تین ماہ بعد منی بجٹ پیش کرنا ایک نئی مثال ہے۔ چار اعشاریہ نو ٹریلین کے بجٹ میں دو سو بلین ریونیو بڑھانے کیلئے ایک بہت بڑی ایکسرسائز کی گئی۔ اس بجٹ میں ایف بی آر ،زرعی اور صنعتی اصلاحات کیلئے کچھ کیا گیا نہ معاشی ڈاکومنٹیشن کی طرف کوئی دھیان دیا گیا۔ عوام کو بہت سے سہانے خواب دکھائے ہیں۔ جب تک غریب کو ریلیف نہیں ملتا ، آٹا، دال، چینی اور گھی سستا نہیں ہوتا ،کسی کو یقین نہیں آئے گا کہ حکومت نے ٹیکسوں میں کمی کردی ہے۔ حکومت نے بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کیا جس سے عوام کی امیدوں کا خون ہوا ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ 180 ارب کے ٹیکس مزید لگانے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، ہم ٹیکسز کے خلاف ہیں اور ان کا راستہ روکیں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے وفاقی حکومت کے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے فراڈ قرار دیا اور کہا کہ مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی بے نامی دار کی غیرملکی جائیدادوں کو ریگولرائز کرنے کے لئے سکیم کا اعلان کیاگیا ہے۔ منی بجٹ کے ذریعے ایف بی آر اہلکار کوئی بھی غیرملکی اثاثہ ریگولرائز کرسکے گا۔ متحدہ اپوزیشن مشترکہ طورپر مزاحمت کرے گی، علیمہ باجی ٹیکس چور ہیں اسلئے منی بجٹ لانا پڑا۔ حکومت بجٹ بجٹ کھیلنا بند کرے، غریب کی حالت بدلنے کے لئے اقدامات کرے۔ ہم نے ٹیکس لگا کر یقینی بنایا تھا کہ کمپنیاں قومی خزانے میں حصہ ڈالیں۔ مسلم لیگ (ن)کے رہنما سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ فراڈ حکومت کے منی فراڈ بجٹ سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوگا ،مہگائی کا ایک اور سونامی آئے گا۔ حکومت ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہی ہے غریب عوام کو منی بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا عوامی بہت جلد اس جعلی حکومت کا دھڑن تختہ کردیں گے۔ ملک میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز ملک نے کہا کہ ملک کی معیشت کو وینٹی لیٹر پر ڈال دیا ہے، وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو گھر چلے جانا چاہیے، نئے بجٹ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، حکومت بجٹ بجٹ کھیلنا بند کرے غریب کی حالت بدلنے کے لئے اقدامات کرے۔ مسلم لےگ ن اور پےپلزپارٹی نے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے لئے مشکلات بڑھتی جارہی ہےں حکومت بتائے خسارہ کےسے پورا ہوگا آج خود قرضوں کے لئے کشکول لے کر پھرنے والی حکومت سابقہ حکومتوں پر تنقےد کےوں کرتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالےسی دوست ممالک سے قرضہ لےنا ہے، ےہ 6 ماہ مےں 12 ارب ڈالر قرض لے چکے ہےں، حکومت کو سمجھ نہےں کہ معاشی حالت کو کےسے بہترکرنا ہے، ےہ حکومت کی بڑی ناکامی ہے، حکومت کو معاشی حالات کا ادارک نہےں، پےپلزپارٹی کے رہنما سےد نوےد قمر نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات درست نہےں ہےں اور جب بھی معاشی حالات کی بات کی جاتی ہے تو فسکل اورکرنٹ اکا¶نٹ خسارے کی بات آتی ہے اور حکومت کا کام خسارے کو کم کرنا ہوتا ہے۔ آئی اےم اےف کے پاس بھی جب جاتے ہےں تو پہلا سوال یہی ہوتا ہے کہ خسارے کی کمی کے لئے کےا اقدامات کرر ہے ہےں۔ حکومت کے منی بجٹ خسارہ کم کرنے کے لئے کوئی اقدام نہےں ہے ےہ صرف کشکول لے کر دوست ممالک سے قرض لے رہے ہےں اگر حکومت نے قرضوں پر ہی انحصار کرنا ہے تو پھر سابقہ حکومتوں پر تنقےد کےوںکرتے ہےں اورلگتا ہے کہ اگلا قدم آئی اےم اےف ہی ہو گا۔ ڈالر کی قےمت بڑھے کی تو قرضوں پر شرح سود بھی بڑھے گا قوم کے لئے مشکلات بڑھتی جارہی ہےں حکومت بتائے کہ خسارہ کےسے پورا ہوگا۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ دنیا کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ چار ماہ میں دو بجٹ پیش کیے جا رہے، منی بجٹ پیش کر کے عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو یہ صوبے کیلئے بہتر ہوگا۔ ہم نے کبھی راو¿ انوار کو ڈیفینڈ نہیں کیا اور نہ سانحہ ماڈل ٹاون کے شہدا کے خون کو رائیگاں سمجھتے ہیں۔ وہ پیپلز پارٹی کے رہنما جمیل منج کی رہائش گاہ پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ عوام پر مہنگائی بم گرا دیا۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ منی بجٹ سے میںزرعی شعبے کیلئے مراعات سے فرٹیلائزر کمپنیوں کے فائدے بڑھ جائیں گے، اینگرو فرٹیلائزر کا نفع بڑھ جائیگا۔ لیاقت بلوچ نے منی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ منی بجٹ غیر حقیقت پسندانہ اور جھوٹ پر مبنی اعدادو شمار ہے۔ قومی معیشت کو سدھارنے کے لیے کسان ، مزدور، صنعت کار، تاجر برادری میں اعتماد پیدا کرنا چاہیے تھا اس منی بجٹ نے ثابت کیا ہے کہ حکومت کا کوئی وژن ہے نہ منصوبہ۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیر خزانہ کو کام نہیں آتا تو ملک کی جان چھوڑ دیں، اسد عمر حقائق کے منافی بات کررہے ہیں۔
ردعمل

ای پیپر-دی نیشن