سانحہ ساہیوال : آپریشن کی منصوبہ بندی ناقص حکومت نے تسلیم کر لیا
لاہور (سلیم بخاری، دی نیشن رپورٹ) پنجاب پبلک ریلیشنز کے سینئر عہدیداروں نے اخبارات اور چینلز کے ایڈیٹرز، اینکر پرسنز، نمائندگان اور بیورو چیفس کو سانحہ ساہیوال پر ان کیمرہ بریفنگ کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے ایک دفتر 90 شاہراہ قائداعظم پر دعوت دی۔ بریفنگ ہال میں صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ہوم) کیپٹن فضیل اصغر نے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے وہ سب کچھ بیان کیا جس کا تحریک انصاف کے رہنما اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے سربراہ دعویٰ کر چکے ہیں بریفنگ میں ایسا دکھائی دیا کہ معصوم خاندان کے 3 افراد کے قتل کا الزام شفٹ کرنے کی کوشش میں پنجاب حکومت اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں انتہائی تذبذب کا شکار ہیں۔ اب پنجاب حکومت نے تسلیم کیا کہ ساہیوال آپریشن ناقص منصوبہ بندی اور ناقص طریقے سے کیا گیا۔ دوسری طرف سی ٹی ڈی اور متعلقہ پریس سراغ نہیں لگا سکی کہ ذیشان کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث رہا ہے۔ ذیشان کا نام سی ٹی ڈی کی ”ریڈ بک“ میں بھی نظر نہیں آیا۔ وزیر اطلاعات نے اس موقع پر کہا کہ ساہیوال آپریشن ناقص تھا حقائق چھپانے کے بجائے حکومت نے ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا۔ قتل میں ملوث سی ٹی ڈی کا کوئی اہلکار مثالی سزا سے نہیں بچ سکتا اب کوئی شخص نتیجہ اخذ کر سکتا ہے کہ مختلف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے سربراہ اور وزراءمتضاد بیان دے رہے ہیں ان کو احساس نہیں ایسا رویہ ایشو کو مزید پیچیدہ کرے گا اور اسے ہینڈل کرنا انتہائی مشکل ہو جائے گا۔ اس معاملے کو مزید نہ الجھایا جائے۔
سانحہ ساہیوال