وزیراعظم عمران مسکراتے‘ حکومتی ارکان اور اسد عمر کو داد دیتے رہے
اسلام آباد( محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی)قومی اسمبلی کے اجلاس مےں وفاقی وزےر خزانہ اسد عمر کو مالی سال 2018-19 کا دوسرا فنانس ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے شدےد مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اپوزےشن کے ارکان حکومت مخالف نعرے بازی کر کے وفاقی وزےر خزانہ و اقتصادی امور کی تقرےر مےں مداخلت کی۔ اپوزیشن ارکان نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی بجٹ تقریر احتجاجاً کھڑے ہو کر سنی اور مسلسل ڈیسک بجاتے رہے۔ اپوزیشن ارکان گو نیازی گو ،جھو ٹا جھو ٹا ، گلی گلی میں شور ہے عمران خان چور ہے ، چندہ چور نامنظور ، زکوٰة چور نامنظور کے نعرے لگائے۔ وزےر خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر نے اپوزیشن کے شور کی پروا کئے بغےر بجٹ تقریر جاری رکھی اور اپوزےشن پر طنز و تشنےع کے تےر چلاتے رہے اور کہا کہ اپوزےشن لےڈر مےاں شہباز نے جس طرح آصف علی زرداری کو لاڑکانہ اور لاہور کی سڑکوں پر گھسیٹا ان کا شکریہ۔ انہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سابق حکومتوں کی معاشی پالیسیوں پر شدےد تنقید کی۔ اےوان مےں اپوزےشن کی ہنگامہ آرائی پر وزیراعظم عمران خان تسبیح پڑھتے مسلسل مسکراتے رہے اور ڈیسک بجا کر وفاقی وزیر خزانہ پر داد و تحسےن کے ڈونگرے برساتے رہے دیتے رہے۔ ےہ بات قابل ذکر ہے حکومت اور اپوزےشن کے درمےان قومی اسمبلی کا اجلاس پرامن طور چلانے طریقہ کار طے ہوا ہے، لےکن اس پر اپوزےشن نے عمل درآمد نہےں کےا ۔اپوزیشن کے ارکان نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب کے دوران شور شرابہ کیا اور ان کی تقرےر مےں مداخلت کی ، ےہ بات قابل ذکر ہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقرےر مےں حکومتی ارکان نے مداخلت نہےں کی انہوں نے وزےر اعظم عمران خان کو ”سلےکٹےڈ وزےر اعظم “ کہہ کر مخاطب کےا اور کہا کہ وہ ساڑھے تےن ماہ بعد اےوان مےں آئے ہےں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار اپوزیشن اراکین کو یاد دلاتے رہے کہ ان کے ساتھ اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، چنانچہ اس طریقہ کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔
تنقید