مقبوضہ کشمیر : بھارتی بربریت جاری‘ مزید 3 نوجوان شہید‘ 3 شہدا سپردخاک مظاہرے
سرینگر(این این آئی+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ روز بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونیوالے 3 نوجوانوں کو سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور مظاہروں کے دوران بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کشمیری عوام پر زوردیا ہے کہ وہ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے مکمل ہڑتال کریں تاکہ عالمی برادری کو یاد دلایا جا سکے کہ کشمیری عوام کو مسلسل انکا حق خودارادیت دینے سے بھارت کا انکار جمہوری ملک ہونے کے اسکے دعوے کے خلاف ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت قائدین نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ 26 جنوری کو منائے جانیوالا بھارتی یوم جمہوریہ کشمیری عوام کیلئے ہر لحاظ سے یوم سیاہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس دن بھارت نے اپنے ملک کو ایک جمہوری مملکت بنانے کا اعلان کیاتھا۔ تاہم انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ کشمیر میں بھارت کی جمہوریت کے معنی یکسر بدل جاتے ہیں اور جب بھارتی قیادت سے کشمیریوں کے ساتھ اقوام متحدہ اور مقامی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے اور انہیں ان کے جمہوری حقوق دینے کا مطالبہ کیاجاتا ہے تو جواب میںان پرگولیاں برسائی جاتی ہیں۔ انہوںنے عالمی ریڈ کراس سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ کشمیر بھیجیں اور ان کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھائیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماءاور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ہاپت نار چرار شریف اور شوپیان میں شہید ہونیوالے چھ کشمیری نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کشمیری نوجوان بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر ر ہے ہیں۔
کشمیر