سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں مبینہ ملوث ملزموں کا عدم تعاون جے آئی ٹی کو مشکلات کا سامنا
لاہور (سید عدنان فاروق) سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی نئے سرے سے تحقیقات کے لئے بنی جے آئی ٹی کومبینہ طور پر ملوث ملزموں کی جانب سے عدم تعاون پر مشکلات کا سامنا ہے ، سابق وزیرقانون پنجاب کے بعد اس وقت کے ڈی آئی جی رانا عبدالجبار طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ، منہاج القرآن کے گواہان جے آئی ٹی کو اپنے بیانات قلمبند کر ا رہے ہیں جبکہ فرانزک ایجنسی کے کرائم سین یونٹ نے سانحہ کے مقام کا فرانزک سروے بھی مکمل کر لیا، گزشتہ روز فرانزک ایجنسی کے کرائم سین یونٹ نے مسلسل 5روز تک منہاج القرآن سیکرٹریٹ، ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ اور سیکرٹریٹ کے باہر گراﺅنڈ مختلف درختوں کا سروے بھی کیا گیا۔ کرائم سین ٹیم نے لیزر لائٹس کے ذریعے فائرنگ کے رخ کا تعین بھی کیا اور اطراف کے گھروں کے چھتوں سے بھی مشاہدہ کیا۔ اسلحہ اور گولیوں کی چھان بین کی۔ فرانزک کرائم سین یونٹ نے ماڈل ٹاﺅن ایم بلاک مارکیٹ کے دکانداروں سے بھی 17جون 14ء کے سانحہ کے حوالے سے معلومات اکٹھی کیں۔ یونٹ نے سیکرٹریٹ کی دیواروں پر موجود فائرنگ کے سوراخوںکا فرانزک تجزیہ کرنے سے یہ بات سامنے آئی کہ کچھ گولیاں ابھی بھی سنگ مر مر کے دیوار میں دھنسی ہوئی تھیں۔ آڈیو، ویڈیو سمیت تمام شواہد جمع کرا دیئے ہیں۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری سپریم کورٹ میں سانحہ کی ایک مقتولہ تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ سکے ہمراہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے روبرو سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے لئے ماضی دونوں جے آئی ٹیز پر اعتراض کیا تھا کہ سانحہ کے زخمیوں اور چشم دید گواہان کے بیانات نہیں دیئے تھے۔
مشکلات