نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیلیں 18فروری کو سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ انوسٹمنٹس ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف نواز شریف اور نیب کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کر دی ہیں۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویڑن بنچ 18 فروری کو اپیلوں کی سماعت کرے گا۔ نوازشریف نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کو چیلنج کر رکھا ہے جبکہ اپیل پر حتمی فیصلہ آنے تک سزا معطل کرنے کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے نواز شریف کی دونوں درخواستوں پر نیب سے جواب طلب کر رکھا ہے۔ نیب کی جانب سے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا 7 سال سے بڑھا کر 14 سال کرنے کی اپیل پر ہائیکورٹ نے نواز شریف کو نوٹس جاری کر رکھا ہے جبکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹس ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف قومی احتساب بیورو کی اپیل پر عدالت نے مقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔ جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے تین ہفتے کے بعد اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میاں نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں دی گئی سزا کی معطلی کی درخواست میں مزید دستاویزات جمع کرانے کی اجازت مل گئی ہے۔ نواز شریف کی جانب سے دائر متفرق درخواست کی سماعت گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے کی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم کے وکیل منور اقبال عدالت میں پیش ہوئے اور استدعا کی کہ وہ سزا معطلی کی درخواست کے ساتھ مزید دستاویزات پیش کرنا چاہتے ہیں۔ احتساب عدالت میں کارروائی کے دوران گواہان اور استغاثہ کی جانب سے پیش کئے گئے شواہد عدالتی ریکارڈ پر لانے کی اجازت دی جائے۔ اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم پہلے ہی آپ کو ریکارڈ پیش کرنے کی اجازت دے چکے ہیں اور عدالت خود بھی مقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کر چکی ہے۔ آپ کی درخواست بھی منظور کی جاتی ہے۔
اپیل/سماعت