خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 7 روز توسیع عدالت میں پرویز اشرف سے ملاقات
لاہور(وقائع نگار خصوصی)احتساب عدالت لاہور نے پیراگون ہاﺅسنگ کیس میں گرفتار مسلم لیگ(ن) کے راہنماﺅں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلیمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید سات روز کی توسیع کر دی۔ عدالت نے خواجہ برادران کو 2 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔سعد رفیق اور سلمان رفیق کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کو جانے والے راستوں کو کنٹینر اور خاردار راستوں سے سیل کیا گیا تھا اور پولیس کی بھاری نفری احتساب عدالت میں تعینات کی گئی تھی۔نیب پراسیکیوٹر نے مو¿قف اختیار کیا کہ سعدرفیق 7 روزہ ریمانڈکے دوران اجلاس کیلئے اسلام آبادرہے۔تفتیشی افسر7 روزمیں انویسٹی گیشن نہیں کرسکا۔ خواجہ سعدرفیق کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے5 ویں بارجسمانی ریمانڈکی استدعاکی ہے۔ پیشی کے موقع پر خواجہ سعد رفیق ،سلمان رفیق اورسابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کی ملاقات ہوئی جس میں ایک دوسرے کا احوال دریافت کیا گیا ۔سعد رفیق اور پرویز اشرف نے ایک دوسرے کو گلے لگایا ۔جبکہ راجہ پرویز اشرف، سلمان رفیق سے بھی مسکراتے ہوئے ملے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ خواجہ صاحب لوگ آپ سے محبت کرتے ہیں۔ہم مخالف جماعت میں ہو کر بھی آپ سے محبت کرتے ہیں تو لوگ کیوں نہیں کریں گے۔میڈیا سے گفتگو میں سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ماہ گزر چکا نیب ابھی تک کوئی بھی شواہد پیش نہیں کر سکا ۔حکمران طبقہ اپنی سہولت کیلئے منی بجٹ لے کر آیا ہے۔ملکی ریاستی اور سیاسی ادروں کو ملکر چلنا ہوگا۔ پروڈکشن آرڈر خیرات نہیں ہے یہ ہمارا حق ہے۔ مشرف کے دور میں بھی یہ جاری کیے جاتے تھے۔ پروڈکشن آرڈر کا اجراءبند کرانے سے متعلق بات نعیم الحق کی ٹویٹ نہیں بلکہ وزیراعظم کا مو¿قف ہے۔ یہ غیر جمہوری رویہ ہے، انہوں نے یہ ٹوئٹ کرکے اپنی پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے۔
سعد رفیق