مسلم لیگ ن نے جنوبی پنجاب بہاولپور صوبوں کیلئے قومی اسمبلی میں بل جمع کرا دیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما¶ں نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کا حل ہمارے احتساب میں ہے تو ہم تیار ہیں لیکن وزیراعظم اپنے کابینہ ارکان سے بھی اثاثوں کی تفصیلات طلب کریں۔ احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی اور مریم اورنگزیب نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا سلیکٹڈ حکومتیں بار بار لانے سے کبھی پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، بنگلہ دیش اور بھارت ترقی کرتے جا رہے ہیں جبکہ پاکستان مسلسل زوال پذیر ہوتا جا رہا ہے۔ الیکشن کے ذریعے سلیکشن نے پاکستان سے دنیا کا اعتماد اٹھا دیا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ معیشت تباہ ہو رہی ہے، ترقی کی شرح بھی گھٹ گئی ہے جبکہ سرمایہ مارکیٹ سے ضائع ہو چکا ہے۔ ہمارے دور میں ترقی کی شرح 5.8فیصد تھی جو اب کم ہو کر 3.8فیصد پر آ گئی ہے، جس ملک میں ترقی کی شرح میں 2اعشاریے کم ہو جائیں تو وہاں لاکھوں افراد بے روز گار ہو جاتے ہیں۔ حکومت کا صرف اپوزیشن کے ساتھ محاذ آرائی پر زور ہے، حکومت کو صرف اپوزیشن کی پگڑی اچھالنا اور قومی اسمبلی کو ڈی چوک بنانا ہے۔ بہاولپور اور جنوبی پنجاب کو الگ الگ صوبہ بنایا جائے اور اس حوالے سے (ن) لیگ نے آئینی ترمیمی بل جمع کرا دیا ہے۔ موجودہ حکومت نے جنوبی پنجاب کے نعرے پر الیکشن لڑا تھا، اب دیکھتے ہیں حکومت کیا کرتی ہے۔ جہاں ہیجان کی کیفیت ہوتی ہے، وہاں کوئی ملک سرمایہ کاری کے لیے نہیں آتا۔ اگر حکومت جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبہ بنانے کے لیے سنجیدہ ہے تو ہم غیر مشروط تعاون کے لیے تیار ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے حکومت کو یوٹرن ماسٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ہر بات پر یوٹرن لے لیتی ہے۔معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔ معیشت ٹوئٹ سے نہیں عملی اقدامات سے چلتی ہے۔ ہم احتساب کے لیے تیار ہیں، اگر پاکستان کے مسائل کا حل احتساب میں ہے تو ہم سے شروع کریں۔ احتساب مجھ سے اور میرے دور کی کابینہ سے شروع کریں۔ پورا پاکستان عمران خان کو سیلکٹڈ وزیراعظم کہہ رہا ہے، اگر میرٹ ہوتا تو عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ الزام کاجواب الزام ہی ہوتا ہے، آپ ایک الزام لگائیں گے تو ہم دس لگائیں گے۔ یہ لوگ گیس کے میٹر بھی میرٹ پر نہیں دے سکتے، گیس کے میٹر بھی اس بنیاد پر لگ رہے ہیں کہ کون کس جماعت سے ہے۔قبل ازیں بہاولپور، جنوبی پنجاب صوبے کیلئے آئینی بل مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثنااللہ خان، عبدالرحمن کانجو نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرایا۔ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کئے جائیں جس کے مطابق بہاولپور صوبہ بہالپور کے موجودہ انتظامی ڈویژن، جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا۔ ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویڑنز صوبہ پنجاب کی حد سے نکل جائیں گے۔ بہاولپور صوبہ کی15 جنرل ، خواتین کی تین نشستیں ملا کر قومی اسمبلی میں کل اٹھارہ نشستیں ہوجائیں گی۔ بلوچستان کی 20، جنوبی پنجاب صوبہ کی 38، خیبرپی کے کی 55، صوبہ پنجاب کی 117، صوبہ سندھ کی 75 اور اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں تین نشستیں ہوں گی۔ ترمیم کے نتیجے میں قومی اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 326 ہوگی جس میں 266جنرل نشستیں اور 60 خواتین کی نشستیں ہوں گی۔
مسلم لیگ ن/ترمیم