• news

بڑے ٹیکس چوروں سے ریکوری پر خصوصی توجہ دی جائے : وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نیوز ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کے حوالے سے وزیرِاعظم آفس میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر، چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے وزیرِاعظم کو پاکستانی شہریوں کی بیرون ملک جائیدادوں کی نشاندہی اور ان اثاثوں پر ملکی قوانین کے تحت قابلِ وصول ٹیکس کی وصولی کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مختلف ملکی اداروں ، غیر ممالک سے کیے جانے والے معاہدوں اور معلومات کے مختلف دیگر ذرائع سے بیرون ملک میں موجود اثاثوں کی تفصیلات موصول ہو رہی ہیں۔ موصول شدہ معلومات کا تفصیلی جائزہ لیکر قانون کے مطابق قابلِ وصول ٹیکس کی وصولی کے لئے سینکڑوں افراد کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق کیسز کی چھان بین اور ان کو جلد از جلد مکمل کرنے کی غرض سے ملک کے چھ بڑے شہروں (لاہور ، کراچی ، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور ملتان ) میں آف شور ٹیکسیشن کمشنریٹ کا قیام عمل میں لایا جاچکاہے۔ بیرون ملک میں موجود جائیدادوں اور اثاثوں پر قابل وصول ٹیکس کا اطلاق قانون کے مطابق پاکستان میں رہائش پذیر شہریوں پر ہوگا۔ غیر ممالک میں مستقل طور پر رہائش پذیر پاکستانیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے بیرون ممالک اثاثہ جات سے متعلقہ کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے آف شور ٹیکسیشن کمشنریٹس کو افرادی طور پرمزید مستحکم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کو نان فائلرز اور بڑی سطح پر ٹیکس بچانے والے افراد کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ایف بی آر کی جدید خطوط پر تنظیم نو کرنے، ادارے کی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے، ادارے سے کرپشن کا خاتمہ کرنے ، ٹیکس حکام کی استعداد کار بڑھانے، ٹیکسیشن کے نظام کوجدید خطوط پر استوار کرنے، افسران کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لینے ،ٹیکس دہندگان کے فیڈ بیک پر مشتمل جامع پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے ، ٹیکس ادائیگی کے عمل کو مزید سہل بنانے اور ادارے کے مجموعی کلچر کی تبدیلی کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ادارے کی تنظیم نو کا کام آئندہ چند ہفتوں میں شروع کر دیا جائے گا جس کے لئے جامع پلان مرتب کر لیا گیا ہے۔ تنظیم نو کا مقصد ادارے کے کلچر کو بدلتے ہوئے ٹیکس دہندگان کو خوفزدہ کرنے کی بجائے انکوٹیکس کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنا اور ملکی معیشت کے فروغ کو سپورٹ کرنا ہے۔عوام الناس کی سہولت کے لئے فوری طور پر نئی ویب سائٹ کا اجرائ اور سہولت ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے انٹرنل آڈٹ کے شعبے کو ایف بی آر سے علیحدہ کیا جا رہا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات حکومت کے ریفارمز ایجنڈے کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے ملک میں ٹیکس کے نظام میں موجود خرابیوں کو دور کرنے اور ٹیکس بیس بڑھانے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔ ایک ایسا ملک جہاں ملکی اخراجات کا تیس فیصد محض قرضوں پر جمع شدہ سود کی ادائیگیوں پر خرچ ہو رہا ہو وہاں ٹیکس کے نظام میں موجود خرابیوں کو نظر انداز کرنا مجرمانہ غفلت ہے۔ اس حوالے سے سابقہ حکومتوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں عوام الناس اور خصوصاً بزنس کمیونٹی کو ٹیکس حکام کی جانب سے ہراساں کرنے، ٹیکس وصولیوں کے پیچیدہ عمل، کرپشن اورٹیکس سے جمع شدہ رقم کو حکمرانوں کے شاہانہ رہن سہن کے لئے استعمال کرنے کی وجہ سے عام شہریوں کا اعتماد ٹیکس کے نظام اور ایف بی آر سے اٹھ چکا ہے۔ اس اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر بڑے ٹیکس چوروں سے ٹیکس ریکوری اور نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر خصوصی توجہ دے۔ بے نامی جائیدادوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ قانون کے تحت رولز کی تشکیل کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دریں اثناءوزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی کےلئے ہرممکن معاونت کرے گی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کےلئے سکل ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ ایشوز پر اجلاس ہوا جس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، سیکرٹری ٹیکسٹائل افتخار بابر و دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں سیکرٹری ٹیکسٹائل ڈویژن کی جانب سے وزیراعظم کو ٹیکسٹائل سیکٹر خصوصاً لاہور گارمنٹس سٹی، کراچی گارمنٹس سٹی پاکستان ٹیکسٹائل سٹی لمیٹڈ وغیرہ سے متعلقہ مختلف ایشوز پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ملکی معیشت کی بہتری اور استحکام کے لیے دولت کی پیداوار اور نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سکل ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو مقامی و بیرون ملک مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنر فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ سیکرٹری ٹیکسٹائل کی جانب سے آئندہ پانچ سالوں میں ایک لاکھ بیس ہزار نوجوانوں کو ہنر سکھانے کے مجوزہ پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔مزید برآں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کےلئے خصوصی سکیم ”پاکستان بناﺅ سرٹیفکیٹ“کا اجراءآج(جمعرات) 31جنوری کو کیا جائےگا جس کے تحت سمندر پار رہنے والے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔ بانڈز کی مدت تین سال اورپانچ سال ہوگی، تین سالہ بانڈز پر شرح منافع 6.25فیصد جبکہ پانچ سالہ بانڈز پر شرح منافع 6.75فیصد ہوگی۔بانڈز بیک وقت پوری دنیا میں موجود پاکستانیوں کے لئے جاری کئے جائیں گے۔وزارت خزانہ کے مطابق یہ اوپن اینڈ ٹرانزیکشن ہوگی اور حجم کا تعین سرمایہ کاروں کے رسپانس کے مطابق طے کیا جائے گا ۔”پاکستان بنا ﺅ سر ٹیفکیٹ “کے علاوہ حکومت کو مزید عالمی قرض مارکیٹ میں ٹرانزیکشن کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ سرٹیفکیٹس بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کے نائی کوپ پر دیئے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج (جمعرات ) کو طلب کرلیا ہے ۔ اجلاس میں 20نکاتی ایجنڈے پر غور کیاجائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے آج جمعرات کو وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس دن گیارہ بجے وزیراعظم ہاﺅس میں طلب کرلیا ہے۔ جس پر وفاقی کابینہ کو پاکستان ویزا پالیسی میں نرمی سے متعلق بریفنگ دی جائے گی اور مختلف ممالک کے ساتھ مختلف معاہدوں کی منظوریاں بھی ہونگی۔ اس کے علاوہ ملک کے مختلف اداروں کے سربراہان کی تقرری بھی کابینہ ایجنڈے میں شامل ہے جبکہ قومی انسداد منشیات پالیسی دو ہزار اٹھارہ بھی کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی اور حج پالیسی دو ہزار انیس بھی وفاقی کابینہ میں منظور کی جائے گی۔ اجلاس میں غیر فعال سرکاری اداروں پر بھی بریفنگ دی جائے گی اور یوتھ ٹریننگ سکیم کی تکنیکی اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان دورہ لاہور میں اتحادی جما عتوں کے رہنماو¿ں سے بھی ملا قات کرینگے ۔ تفصیلا ت کے مطابق وزیر اعظم عمرا ن خان رواں ہفتے میں لا ہو ر کا دورہ کر یں گے وزیر اعظم کو وزرا ءکی کا رکر دگی پر بریفنگ دی جا ئے گی اور سا نحہ ساہیو ال پر اب تک کی پیشرفت پر بھی بریف کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان دورہ لاہور میں اتحادی جماعتوں کے رہنماو¿ں سے بھی ملا قات کرینگے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمرا ن خان رواں ہفتے میں لاہو ر کا دورہ کر یں گے۔ وزرا ءکی کا رکر دگی اور سا نحہ ساہیو ال پر اب تک کی پیشرفت پر بھی بریف کیا جائے گا۔

وزیراعظم / دورہ

وزیراعظم

ای پیپر-دی نیشن