پرو ہاکی لیگ میں شریک نہ ہونے کی وجہ فنڈز کی کمی تھی:اخلاق عثمانی
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے قائم مقام سیکرٹری اخلاق عثمانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملنے والے تمام فنڈز کا صاف شفاف استعمال کیا گیا ہے جس کی آڈٹ رپورٹ بھی جمع کرا دی گئی ہے۔ پرو ہاکی لیگ میں شریک نہ ہونے کی وجہ فنڈز کی کمی تھی، بعض لوگ عہدوں کے حصول کے لیے حکومت سے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ پی ایچ ایف ہیڈ کوارٹر میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اخلاق عثمانی کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کی موجودہ باڈی کو جو فنڈز ملے ہیں ان کا مکمل آڈٹ کرا کے رپورٹ حکومت کو بھجوا دی ہے اور حکومت سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنے طور پر بھی فیڈریشن کا آڈٹ کرانا چاہتی ہے تو کرا لے۔ پرو لیگ میں شرکت کے لیے فیڈریشن کو پونے تین کروڑ روپے کی ضرورت تھی تاہم فیڈریشن کے پاس ایک کروڑ سے بھی کم پیسے تھے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اگر سمجھتے ہیں کہ بغیر فنڈز کے ہاکی چلا سکتے ہیں تو وہ عہدوں پر آ جائیں۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے اس بات پر غور کر رہے ہیں کو پی ایچ ایف کا مارکیٹنگ کا شعبہ بھی بنایا جائے۔ کوچ ریحان بٹ کا کہنا تھا کہ جو لوگ فیڈریشن پر تنقید کر رہے ہیں ان میں ایجوکیشن کی کمی ہے۔ پرانے کھلاڑی عہدوں کیلئے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اگر یہ ہاکی نہ رہی تو ان کو بھی کوئی نہیں پوچھے گا ان کی عزت ہاکی سے ہی ہے۔ ان چند لوگوں کے منفی رویئے کی وجہ سے پاکستان ہاکی ٹیم پرو لیگ میں شریک نہیں ہو سکی۔