• news

حج پر سبسڈی نہیں ملے گی‘ 43 غیر فعال ادارے کارپوریشنز ختم : وفاقی کابینہ

اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019ءکی منظوری دے دی ہے، نئی حج پالیسی میں کسی قسم کی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حج درخواستیں 20 فروری سے وصول کی جائیں گی۔کہ اس سال حج اخراجات میں ایک لاکھ روپے سے زائد کا اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں سال 2019 کی حج پالیسی پیش کی گئی اور حج اخراجات و سہولیات پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، جس میں سرکاری کوٹہ 60 فیصد اور نجی ٹورز آپریٹرز کا کوٹہ 40 رکھا گیا ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ حج کے اخراجات دو زونز میں تقسیم کردیئے گئے ہیں۔ شمالی زون کے حج اخراجات چار لاکھ 36 ہزار 975 روپے اور جنوبی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 27 ہزار 975 روپے ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے فی حاجی 45 ہزار روپے سبسڈی دےنے کی تجوےز زےر غور تھی لےکن وفاقی وزارت خزانہ نے اس سے اتفاق نہ کےا جس کے بعد حکومت نے اس سال حاجیوں کو کسی قسم کی سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کر دےا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ وہ حج پراسیس کو خود مانیٹر کریں گے اور حاجیوں کو دی جانے والی سہولیات پر کسی قسم کا کوئی کوئی کو تاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ایک لاکھ 84 ہزار 210 حجاج ہوں گے جن مےں سے سرکاری کوٹہ 60 فیصد اور نجی ٹورز آپریٹرز کا کوٹہ 40 رکھا گیا ہے۔ اس سال 80 سال یا زائد عمر کے افراد اور مسلسل تین سال سے ناکام رہنے والوں کو بغیر قرعہ اندازی حج پر بھجوایا جائےگا۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے حج پالیسی 2019ءمیں عازمین حج کو سبسڈی کی منظوری نہ دینے پر وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے پریس کانفرنس منسوخ کردی۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزارت مذہبی امور کے حکام کو پیغام بھجوا دیا کہ وہ پریس کانفرنس سے خطاب نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری حج پالیسی بیان کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پیر نور الحق قادری نے چند روز قبل حج پالیسی 2019تیار کرلی تھی وہ پچھلے ایک ہفتہ سے وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسد عمر کو عازمین حج کو ایک لاکھ روپے تک سبسڈی دینے کیلئے قائل کرتے رہے لیکن ان کی جانب سے سبسڈی کی تجویز کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے مسترد کردیا گیا۔ بعدازاں انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں عازمین حج کو کم از کم 45ہزار فی کس سبسڈی دینے پر زور دیا لیکن اسد عمر نے کہا کہ سبسڈی دینے سے قومی خزانے پر اربوں ڈالر کا بوجھ بڑھ جائے گا۔ حکومت پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہے۔ لہٰذا موجودہ حالات میں سبسڈی نہیں دی جاسکتی۔ ذرائع کے مطابق پیر نور الحق قادری نے کہا حج مہنگا ہونے سے عوام میں اچھا پیغام نہیں جائے گا۔ حکومت عازمین حج کو سبسڈی دے کر عوام کے دل جیت سکتی ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار وفاقی وزیر مذہبی امور نے حج پالیسی کا اعلان نہیں کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتاےا ہے کہ وفاقی کابےنہ نے ای سی ایل میں شامل 32 ناموں کو نظر ثانی کیلئے کمیٹی کو بھجوا دےا ہے کابینہ کے اجلاس میں 172 ناموں پر مشتمل ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کا جائزہ لیا گیا اور 32 کیسز کو نظرثانی کیلئے کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ایجنڈے کے مطابق کابینہ کو پاکستانی ویزا پالیسی میں نرمی سے متعلق بریفنگ دی گئی گی جب کہ وزیراعظم کے مشیر عشرت حسین ادارہ جاتی اصلاحات پر کابینہ کو رپورٹ پیش کی۔قومی انسداد منشیات پالیسی 2018 کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی انہوں نے ےہ بات جمعرات کو وفاقی کابےنہ کے اجلاس کے بعد پرےس برےفنگ دےتے ہوئے کہ نواشریف اور آصف علی زرداری کی سیاست ختم ہوچکی ہے، آصف زرداری تو اب پکے ای سی ایل میں ہیں، وزےر اعظم عمران خان نے مشرق وسطیٰ میں سفارتی سطح پر تعلقات کو بدل کر رکھ دیا، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی پاکستان آرہے ہیں۔ افغانستان میں گیم چینجر معاملہ چل رہا ہے،پاکستان کا کردار بڑھا ہے، کچھ چیزیں ابھی شیئر نہیں کرسکتے، افغانستان میں امن ہوگا تو خطے کے معاشی حالات بدل جائیں گے۔ امریکہ اب جس طرح سے پاکستان کا نکتہ نظر سمجھتا ہے پہلے ایسا نہیں تھا، پاکستان نہیں اب امریکہ پاکستان کے نکتہ نظر کوفالو کررہا ہے، پہلی بار عمران خان کے وژن سے سمت بدل گئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی وزارتوں اور اداروں کے سیکریٹری کے مالیاتی اختیارات بڑھا نے کافیصلہ کیا ہے، ملک بھر میں 43 ادارے و کارپوریشنز جو کام ہی نہیں کررہے ان کو بند کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ کوئٹہ، فیصل آباد سے سعودی عرب کیلئے پروازیں شروع ہوں گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ خرم حسین کو تین سال کے لیے پاک لیبیا ہولڈنگ کمپنی کا سربراہ لگا دیا گیا ہے، عرفان آفریدی کو پی پی آئی بی کا سربراہ بنایا گیا ہے، وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام کیلئے 97 کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حفیظ پاشا اور نوید حامد کو مانیٹری پالیسی کمیٹی کا رکن بنادیا گیا ہے۔ ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں 100 حصے ہیں،کئی بہت اچھی چیزیں ہیں، کچھ پر بات ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سےد خورشید شاہ اور آصف زرداری سے کرپشن کے پیسے کا حساب مانگیں تو 18 ویں ترمیم کی بات شروع کردیتے ہیں، اصل معاملہ 18 ویں آئینی ترمیم کا نہیں این ایف سی ایوارڈ کے حصے کی تقسیم کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارتوں اور اداروں کے سیکرٹری کے مالیاتی اختیارات بڑھا نے کافیصلہ کیا ہے، غیر فعال 43 اداروں و کارپوریشنز کو ختم کردیا جائے گا ، اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوئی بات نہیں ہو رہی ، نقصان پہنچانے والے آرٹیکلزمیں ترامیم ہونی چاہئیں،حکومت نے 175 ممالک کو پاکستان کے لیے ای ویزہ کی سہولت فراہم کر دی ہے ،افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان اسٹریٹیجک پوزیشن پر آ جائے گا ، فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان اسٹریٹیجک پوزیشن پر آ جائے گا ، افغان امریکہ مذاکرات میں پاکستان کو بہت بڑا کردار ہے، اگر امن ہوتا ہے تو اس کے مثبت اثرات ہوں، انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صحافیوں کا ویزا مشکل ہے اور اس سے متعلق پالیسی بنائی جائے گی،میڈیا انڈسٹری میں بہت سے صحافیوں کو نکالا گیا، صحافیوں کی دادرسی کرنے والا کوئی نہیں ہے، سیاحوں کیلئے مزید سہولیت دی جائے گی۔فواد چوہدری نے بتایا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے جن طلبا کا وظیفہ روکا ہوا تھا وہ جاری کر دیا گیا ہے۔۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا پانچ ہزار پانچ سو اکہتر ارب روپے سالانہ خرچہ ہے، یہ پیسے ہم ٹیکس سے اکٹھا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم اور بعد کی تقسیم بڑی مختلف ہے، اب وفاق دس روپے میں سے چھ روپے صوبوں کو دیتا ہے چار روپے وفاق کے پاس رہ جاتے ہیں ، اب ہمیں دو ہزار ارب روپے قرض واپسی کے لئے چاہئیں، ہمارا ٹیکس بجٹ بہت کم ہے، پرائم منسٹر آفس میں بہت سے اختیارات ہیں ، ان اختیارات کو منسٹری لیول تک لانے کی کوشش ہے، سول سروس ریفارمز پر کام شروع ہو گیا ہے، سول سروس میں سپیشلائزیشن متعارف کرائی جا رہی ہے، اے سی آر کا سپیشل سسٹم بھی متعاف کرایا جا رہا ہے،وزیراعظم نے دفتر خارجہ کو دوطرفہ ویزا فیس ختم کرنے کی ہدایت کی ہے، پچاس ملکوں کو ویزا اور پاکستان آنے کی سہولت دے دی گئی ہے، بزنس ویزا کو بڑھا کر اٹھانوے ملکوں تک کر دیا گیا ہے۔ جرنلسٹ ویزا پالیسی وزارت اطلاعات کو ریفر کی گئی ہے، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک کی ٹرم اینڈ کنڈیشنز کی منظوری دی گئی ہے، ن لیگ انتیس ہزار انٹرن بھرتی کیے گئے تھے لیکن ان کو وظیفہ نہیں مل رہا تھا،وزیر اعظم نے ان کے وظیفے کی منظوری دے دی ہے۔ علاوہ ازیں وزےر اعظم عمران خان نے وزراءکو ہداےت کی ہے کہ وہ ملک کی اقتصادی صورتحال پر عوام کو حقائق بتائیں، ہر وزیر معاشی صورتحال پر پوری طرح بریف ہوکر میڈیا میں جائے۔ جمعرات کو وفاقی کابےنہ کے اجلاس مےں خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ وزراء میڈیا پر گھسی پٹی بات نہ کریں، حقائق عوام کے سامنے رکھیںوزیر اعظم نے وزراء سے کہا کہ اب آپ حکومت میں ہیں، اپوزیشن میں نہیں، حقائق کے ساتھ بات کریں۔عمران خان نے کہا کہ پارلیمان میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ سیاسی باتیں ہیں انہیں ہونے دیں مگر آپ لوگ اپنا کام کریں۔

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان بناو¿ بانڈ کا ایک تقریب میں افتتاح کردیا۔ یہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سرمایہ کاری کی سکیم ہے۔ ”پاکستان بناو¿ بانڈ“ تین اور پانچ سال کی میعاد کے ہوں گے جن پر بالترتیب 6.25فیصد اور 6.75فیصد سالانہ منافع دیا جائے گا۔ کم سے کم سرمایہ کاری 5ہزار ڈالر ہوگی جبکہ بالائی حد مقرر نہیں کی گئی۔ جن پاکستانیوں کے پاس سی این آئی سی، این آئی سی او پی اور پی او سی موجود ہو اور ان کا بیرون ملک بینک اکاو¿نٹ بھی ہو پاکستان بناو¿ سرٹیفکیٹ خرید سکیں گے۔ سرٹیفکیٹ کے حوالے سے ویب سائٹ بھی بنا دی گئی ہے۔ ہر سرمایہ کار کو ایک مخصوص شناخت نمبر جاری کردیا جائے گا اور ہر 6ماہ کے بعد ڈالر میں منافع مخصوص اکاو¿نٹ میں بھیج دیا جائے گا۔ سرٹیفکیٹ پر ود ہولڈنگ ٹیکس، زکوٰة کٹوتی نہیں ہوگی۔ سرمایہ کار مقررہ مدت سے قبل روپے میں اپنے سرٹیفکیٹ کیش بھی کرواسکیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے سرٹیفکیٹ کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جو اب مشکل حالات میں ہے انشاءاﷲ یہی ملک ترقی پذیر ممالک کیلئے مثال بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھلی اور معاملات کو اندر سے دیکھا تو پتہ چلا کہ حالات کس قدر خراب سوچا نہیں تھا کہ حالت اس قدر خراب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ حالت کرپشن اور بدانتظامی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے مشکل وقت ہے۔ توازن اور ادائیگی کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا۔ موجودہ صورتحال میں آئی ایم ایف کے پاس جانا ہمارے لئے آسان راستہ تھا۔ ہم کرنٹ اکاو¿نٹ کا خسارہ سیاحت سے ختم کرینگے۔ ملک کی سیاحت میں اتنی طاقت ہے سوئٹزر لینڈ بھی اس کے مقابلہ میں کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اب اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولیات بڑھا رہے ہیں۔ تمام قونصل خانوں کو ہدایت کی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت دیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کے پاس ”پاکستان بناو¿ سرٹیفکیٹ“ کی صورت میں وطن میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔ بیرون ملک ہم وطن بانڈ خرید کر منافع بھی کمائیں اور ملک کی مدد بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کے مفاد میں بنائیں گے۔ پوری دنیا میں گرین پاسپورٹ کی عزت کروائیں گے۔
عمران خان

ای پیپر-دی نیشن