شاہ محمود‘ میرواعظ رابطہ پاکستانی ہائی کمشنر کو بلانے پر بھارتی ہائی کمشنر کی طلبی‘ پاکستان کا شدید احتجاج
اسلام آباد (این این آئی+ صباح نیوز) پاکستان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے میر واعظ سے ٹیلیفونک رابطے پر بھارتی اعتراض مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی حمایت ہر حال میں جاری رکھے گا ، مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے،بھارت کی طرف سے ہائی کمشنر کو طلب کیا جانا اپنے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے،بھارت اپنا الیکشن اپنے ملک میں لڑے ہمیں ملوث نہ کرے ، کرتارپور پر پاکستان کی پالیسی واضح، بھارت کا طرز عمل بچگانہ ہے،طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاملات انکا داخلی معاملہ ہے،امید ہے افغان فریقین ملکر اپنے مسائل حل کرلیں گے،افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے محتاط ہونے کی ضرورت ہے،افغان سرزمین پر پاکستان کے قریب داعش کا بڑھنا خطرہ ہے، پاکستان، افغان درآمدات اور برآمدات کیلئے سرحدی آمدورفت آسان بنا رہا ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آسیہ بی بی ایک آزاد شہری ہے،کہیں بھی آ جا سکتی ہے،روحی بانو مرحومہ کے جسد خاکی کی واپسی کیلئے اہل خانہ نے فیصلہ کرنا ہے، ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائیگا ، سعودی ولی عہد کا دورہ انتہائی اہم ہے، جلد تفصیلات جاری کریں گے۔ جمعرات کو ہفتہ واربریفنگ کے دور ان ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزیر خارجہ کی حریت رہنما میر واعظ کو کال پر بھارت نے اعتراض کیا تاہم پاکستان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کشمیری رہنما سے ٹیلیفونک رابطے پربھارت کااعتراض مسترد کر دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ترجمان نے کہاکہ سیکرٹری خارجہ نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی مسلسل حمایت ہر حال میں جاری رکھے گا۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی ہائی کمشنر کی طلبی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی پر کی گئی ۔ ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے،بھارت کی طرف سے ہائی کمشنر کو طلب کیا جانا اپنے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے،آپ کو اپنا الیکشن لڑنا ہے تو اس میں ہمیں شریک نہ کریں،بھارت اپنا الیکشن اپنے ملک میں لڑے ہمیں ملوث نہ کرے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت مانتا ہے کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے۔ بھارت اٹوٹ انگ کا راگ بھی الاپتا ہے۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں باعث تشویش ہیں۔ ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت جو کچھ کر رہا ہے، مسترد کرتے ہیں۔ ایک سوال پرانہوںنے کہاکہ ملا عبدالغنی برادر طالبان کے دوحہ مرکزی دفتر کے سربراہ مقرر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاملات انکا داخلی معاملہ ہے،امید ہے کہ افغان فریقین ملکر اپنے مسائل حل کرلیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے،افغان سرزمین پر پاکستان کے قریب داعش کا بڑھنا خطرہ ہے۔ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ آسیہ بی بی کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے۔ فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آسیہ بی بی اب ایک آزاد شہری ہے،کہیں بھی آ جا سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آسیہ بی بی ابھی تک پاکستان میں موجود ہے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی ولی عہد کا دورہ انتہائی اہم ہے، جلد تفصیلات جاری کریں گے۔ ایک اور سوال پر ترجمان نے کہاکہ کرتارپور پر پاکستان کی پالیسی واضح، بھارت کا طرز عمل بچگانہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے میرواعظ عمر فاروق کو دہشتگرد کہنا قابل مذمت ہے۔ ایک اور سوال پر ترجمان نے کہاکہ پاکستان، افغان درآمدات اور برآمدات کیلئے سرحدی آمدورفت آسان بنا رہا ہے۔ وزیراعظم کا طورخم کی سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے کا فیصلہ باہمی تجارت میں اضافے کیلئے ہے۔ایک اور سوال پر ترجمان نے کہاکہ ظفر وال میں سرحد پار کرکے جانے والے بچے کے معاملہ پربھارت کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔ ایک اور سوال پر ترجمان نے کہا کہ مایہ ناز پاکستانی اداکارہ روحی بانو کو استنبول میں امانتاً سپرد خاک کیا گیا ہے۔ روحی بانو مرحومہ کے جسد خاکی کی واپسی کیلئے اہل خانہ نے فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ اور پاکستانی سفارتخانہ انقرہ روحی بانو مرحومہ کے اہل خانہ کیساتھ رابطے میں ہیں،روحی بانو مرحومہ کے اہل خانہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے الزامات کو مسترد ہوئے کہا کہ ایسے الزامات والے بیانات نقصان کا باعث بنتے ہیں تاہم بھارت، افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔
دفتر خارجہ