ملکی حالات پر افسوس حوصلہ بلند‘ جلد عوام میں ہونگا : نوازشریف
لاہور+ گوجرانوالہ (ایجنسیاں+ نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ میاں صاحب آپ کا دل بڑھا ہوا ہے جس پر میں نے ڈاکٹروں سے کہا کہ میرا دل تو ویسے ہی بڑا ہے‘ کھلے دل کا انسان ہوں۔ یہ بات نوازشریف نے جیل میں ملنے آئے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنماﺅں سے ملاقات کے دوران کہیں۔ (ن) لیگی رہنماﺅں نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے نوازشریف سے گفتگو کے دوران کہا کہ صحت کے پیش نظر آپ کو ہسپتال میں داخل ہونا چاہئے یا فوری رہائی ملنی چاہئے جس پر نوازشریف نے انہیں جواب دیا کہ ہسپتال جانے کے بجائے رہائی والی بات دل کو لگی ہے۔ پارٹی رہنماﺅں نے بتایا کہ نوازشریف نے کہاکہ سابق صدر ممنون حسین کو جیل میں مجھ سے ملنے آنے پر جگہ جگہ روک کر تلاشی دینی پڑی۔ سابق وزیراعظم کے ساتھ تو ناروا سلوک ہوتا ہی رہا ہے مگر سابق صدر کے ساتھ ایسا سلوک پہلی بار ہوا ہے۔ نواز شر یف نے کہا کہ ملک کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ معیشت کی ابتر حالت کے بارے میں سن کر دل دکھتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے ساتھ ہی ساتھ کارکنوں کو ثابت قدم رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اچھا وقت جلد آئے گا۔ پارٹی رہنما عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں، حوصلہ بلند ہے جلد عوام کے درمیان ہوں گا۔ کوٹ لکھپت جیل کے باہر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔ سابق وزیراعظم کی والدہ بیگم شمیم اختر، مریم نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر، حمزہ شہباز سمیت خاندان کے دیگر افراد، قریبی رشتہ داروں، پارٹی رہنماﺅں‘ سابق صدر ممنون حسین، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال‘ رانا ثناءاللہ، رفیق رجوانہ، محمد زبیر، خواجہ آصف، سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب‘ سینیٹر آصف کرمانی، آصف رجوانہ، جاوید ہاشمی اور دیگر رہنماﺅں نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کرنے والے تمام افراد نوازشریف کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پوچھتے رہے اور ان کی صحت یابی اور درازی عمر کی دعائیں دیتے رہے۔ اہل خانہ دوپہر کا کھانا ہمراہ لائے جو نواز شریف کے ساتھ کھایا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز، حمزہ شہباز اور پارٹی کے مرکزی رہنماﺅں سے ہونے والی ملاقاتوں میں ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی جبکہ رہنماﺅں نے بعض امور پر ان سے رہنمائی بھی حاصل کی۔ شریف خاندان کے افراد کی آمد پر کارکنوں نے ان کی گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور حق میں نعرے لگائے۔ علاوہ ازیں لیگی کارکنوں نے گزشتہ روز بھی نوازشریف سے اظہار یکجہتی کےلئے کوٹ لکھپت جیل کے باہر کیمپ لگایا اور ان کے حق میں نعرے لگائے۔ مسلم لےگ (ن) کے رہنماﺅں نے کہاکہ الیکٹڈ وزیراعظم کو جیل میں رکھیں گے تو سلیکٹڈ وزیراعظم کی عزت کون کرے گا؟ جس ٹیم کا کپتان ہی جعلی ہو‘ وہ کیسے کارکردگی دکھا سکتی ہے۔ سچ سرخرو ہو کر رہتا ہے۔ نواز شریف انہی عدالتوں سے سرخرو ہونگے۔ جیل میں بند کرو، نااہل کرو، جلا وطن کرو یہ فارمولہ ناکام ہوگیا۔ پشاور میٹرو آج تک نہ بن سکی۔ تحرےک انصاف سندھ میں گھناﺅنا کھیل کھیل رہی ہے۔ بڑے بڑے لیڈر مراد علی شاہ کو جیل بھیجنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ گوجرانوالہ سے ممبران صوبائی اسمبلی نواز چوہان، توفیق احمد بٹ اور ذیشان رفیق نے بھی نواز شریف سے ملاقات کی۔ نواز شریف نے کہا کہ ملک و قوم کی بے لوث خدمت کی ہے ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ عدالتوں سے پرامید ہیں انشاءاللہ انصاف ملے گا۔
نواز شریف / ملاقات