وزارت مذہبی امور کی لاپروائی حج اخراجات میں اضافے کا سبب بنی
لاہور (سید عدنان فاروق)وزارت مذہبی امور کی نا قص منصوبہ بندی، عدم دلچسپی اور لاپرواہی حج اخراجات میں اضافہ کا سبب بنی، وزارت مذہبی امور نے اخراجات کے لئے پاکستانی حجاج کی مالی استطاعت کو نظرانداز کرتے ہوئے پالیسی اختیار کی اور سعودی حکام کی جانب سے شرائط کو من و عن تسلیم کرکے رواں برس حج کے خواہش مند پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، جبکہ فضائی کرایوں کے اختیار وزارت خزانہ سے حج آپریشن کا حصہ بننے والی فضائی کمپنیوں کو ملنے سے بھی حج اخراجات میں اضافہ کا سبب بنے ہیں، چند ماہ قبل وزارت مذہبی امور اور سعودی حکام کے درمیان حج کے حوالے سے بات چیت کا سلسلہ شروع ہوا تو سعودی حکام نے سفری اخراجات میں تقریبا 35فیصد فیصد اضافہ ، حجاج کرام کی رہائش گاہوں پر 10فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور میونسپل ٹیکس کے نفاذ کی شرائط پیش کیں تو وزارت مذہبی امور کی ناتجربہ کار ٹیم نے زمینی حقائق کے مطابق فیصلہ کرنے اور سعودی حکام کو سفری کرایہ اور رہائشی کرایوں پرٹیکس نہ لگانے کی بجائے اسے تسلیم کرکے تین ماہ قبل ہی پاکستانی حجاج کے مفادات کو نظرانداز کر دیا تھا، حج اخراجات میں اضافہ میں حج آپریشن کرنے والی چاروں ائرلائنز کی اجارہ داری بھی ایک وجہ ہے۔ ماضی میں حج کے فضائی کرایوں میں وزارت خزانہ فیول و دیگر اخراجات کا تخمینہ و حساب کرکے حج ٹکٹ کی قیمتوں کا تعین کرتی تھی لیکن اب وزارت خزانہ کے پاس یہ اختیار نہیں رہا، اور اختیار ائر لائنز کو دیدیا گیا ہے جس سے حج آپریشن میں حصہ لینے والی چاروں ائرلائنز اب اپنے کرائے خود مقرر کر تی ہیں، جو یقینا پاکستانی حجاج کے فائدہ دینے کی بجائے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر کرایوں کو طے کرتی ہیں۔
لاپرواہی