• news

چودھویںچولستان ڈیزرٹ ریلی 14فروری سے ہو گی

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) محکمہ سیاحت کے زیر اہتمام چودھویںچولستان ڈیزرٹ ریلی 14فروری سے ہو گی،غیر ملکی ڈرائیوروں کی بھی شرکت متوقع،پاکستانی خواتین ڈرائیورز بھی ریلی میں حصہ لیںگی۔یہ بات وزیر سیاحت راجہ یاسر ہمایوں نے گذشتہ روز پریس بریفنگ میں بتائی۔ اس موقع پر سیکرٹری ٹورازم ندیم محبوب، ایم ڈی ٹی ڈی سی پی احمر ملک، جنرل مینجرز، ریلی کے ڈرائیوروںاور موٹر سپورٹس کے دلدادہ افراد کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ ریلی کا روٹ فائنل کر لیا گیا ہے اس مرتبہ ریلی کا فاصلہ تقریباً450کلو میٹر پر محیط ہو گا اور 100سے زیادہ تجربہ کار پروفیشنل ڈرائیورز ریلی میں اپنی مہارت آزمائیں گے۔ ریلی کی نو گیٹگریز ہوں گی جن میں سے آٹھ سٹاک، پریپیڈ گاڑیوں کی جبکہ نویں گیٹگری خواتین کی ہو گی۔ ریلی کی کل انعامی رقم تقریباً 50لاکھ روپے ہو گی جو کہ نو گیٹگری میں جیتنے والوں میں تقسیم ہو گی جبکہ تمام گیٹگریز میں تیز ترین وقت کرنے والے ڈرائیور کو 5لا کھ کا انعام بھی دیا جائے گا۔ چولستان ڈیزرٹ ریلی 2005ء میں پہلی دفعہ شروع کی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد قلعہ دراوڑ اور چولستان کے رہن سہن کو سیاحوں کی نظروں میں نہ صرف اجاگر کرناتھا بلکہ جنوبی پنجاب کو موسم سرما کے ریزارٹ کے طور پر سیاحوں میں متعارف بھی کروانا تھا جس میں محکمہ سیاحت کامیاب رہا اور 2005سے ہر سال کامیابی سے چولستان ڈیزرٹ ریلی منعقد کروائی جا رہی ہے اور یہ ریلی نہ صرف موٹر سپورٹس کے شوقین پیشہ ور ڈرائیور حضرات کیلئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے بلکہ یہ پاکستان کا سب سے بڑا موٹر سپورٹس ایونٹ بن چکا ہے۔اس مرتبہ ریلی میں غیر ملکی ڈرائیور بھی حصہ لیں گے جبکہ پاکستانی خواتین ڈرائیور بھی ریلی کا حصہ ہوں گیں۔چولستان ڈیزرٹ ریلی چار دن پر محیط ہوگی اور دو اضلاع (بہاولپور، بہاولنگر) روٹ میں شامل ہوں گے۔ریلی کے علاوہ چولستان میں دیگر پروگرام بھی ترتیب دئیے گئے ہیں جن میں کلچر نائٹ،آتش بازی اور ٹینٹ ویلج قابل ذکر ہیں ریلی کے دنوں میں چولستان میں شائقین حضرات کی ایک کثیر تعداد کی آمد متوقع ہے پچھلے سال تقریباًتین لاکھ سے زائد شائقین نے اس ریلی میں شرکت کی۔ ریلی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گے ہیں اور تمام اداروں جن میں پاک آرمی، رینجرز، پولیس، ریسکیو 1122، کمشنر بہاولپور،ضلعی انتظامیہ بہاولنگر اور محکمہ صحت کو ریلی کے بارے میں ذمے داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن