گجرات پولیس کرپشن کیس: رائے اعجاز سمیت 11 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
لاہور ( اپنے نامہ نگار)احتساب عدالت نے گجرات پولیس میں 70 کروڑ روپے کرپشن اسکینڈل میں ملوث سابق سی ٹی او لاہورو سابق ڈی پی او گجرات رائے اعجاز اور کامران ممتاز سمیت 11 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14دن کی توسیع کرتے ہوئے دوبارہ 18فروری کو پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔سابق ڈی پی اوز گجرات رائے اعجاز ،کامران ممتاز صغیر انور، غلام سرور اور شکیل احمد سمیت تمام ملزمان کو عدالت پیش کیا گیا ۔نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کے مطابق نیب نے رائے اعجاز کو کراچی سے گرفتار کیا تھا، رائے اعجاز پر پرپولیس ملازمین کی مبینہ کروڑوں روپے کی وردیاں ہڑپ کرنے کا الزام ہے، پولیس کی گاڑیوں کو ملنے والا ڈیزل اور بڑے پیمانے پر صوابدیدی فنڈزخورد بورد کرنے کا بھی الزام ہے، رائے اعجاز پر ستر کروڑروپے کرپشن کے الزمات بھی عائد ہیں، سابق ڈی پی او کامران ممتاز نے دوران تعیناتی 50 ٹرانزکشنز سے 95 ملین کی رقم نکلوائی 9 اتھارٹی لیٹرز جاری کئے گئے جن سے 40 ملین کی رقم نکلوائی گئی۔نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم کامران ممتاز 2015ءاور 2016ءمیں بطور ڈی پی او گجرات تعینات رہے، ملزم کی تعیناتی کے دوران پولیس فنڈز میں مجموعی طور پر 55 کروڑ روپے کی مبینہ خردبرد کی گئی، فنڈز میں خرد برد کیسز کی تفتیش، بوگس پٹرول بلز، جعلی الاﺅنسز اور شہدا فنڈز کی مد میں کی گئی ،اس دوران 6 کروڑ روپے مبینہ طور پر بوگس بلوں کی مد میں خرد برد ہوئے، نیب لاہور حکام کیجانب سے تحقیقات کیلئے ملزم کو بیرون ملک سے واپس پاکستان بلوایا گیا،اسکے علاوہ ستر کروڑروپے کرپشن سکینڈل میں رائے ضمیر شامل تفتیش ہیں جو کہ تاحال گرفتار نہ ہوسکے، نیب ٹیم نے رائے ضمیر کی گرفتاری کے لیے انکے آبائی علاقے پنڈی بھٹیاں میں چھاپہ مارا تھا،رائے ضمیر بھی ڈی پی او گجرات رہے ۔رائے اعجاز کے والد ہیں،اسکے علاوہ گجرات پولیس کرپشن سکینڈل میں ملوث سابق ڈی پی او سہیل ظفر چھٹہ اور کامران ممتاز بھی شامل تفتیش ہیں ۔
جوڈیشل ریمانڈ