سلیکٹڈ کسی کو این آر او دے سکتے ہیں نہ نواز سریف کو ضرورت: احسن اقبال
لاہور (ندیم بسرا) سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے جو خود سلیکٹیڈ ہیں وہ کسی کو این آر او نہیں دے سکتے، نوازشر یف آج بھی آئینی وقانونی جنگ لڑ رہے ہیں، انکو کسی این آر او کی ضرورت نہیں، تحریک انصاف کے وزرا قوم کو بے وقوف بنانے کیلئے این آر او کا شوشہ چھوڑتے ہیں، ہم سب نوازشر یف کی صحت کے حوالے سے فکر مند ہیں انکی ضمانت ہوتی ہے تو اسکے بعد علاج کیلئے لندن جانا انکا بنیادی حق ہے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نواز شریف کی ضمانت ہوئی تو علاج کے لئے لندن جائیں گے۔ اپنے خلاف قائم مقدمات میں اپیل کرنا اور درخواست دائر کرنا ان کا بنیادی حق ہے ان کو ضمانت پر رہائی ملتی ہے تو وہ علاج کے لئے لندن چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہر مریض جو دل کی سرجری کراتا ہے وہ اپنا علاج اپنے سرجن سے کراتا ہے، نواز شریف کے اس علاج کو حکومتی وزرا سکینڈلائزڈ کررہے ہیں جب انہیں پتا چلا میاں صاحب کے خلاف قائم کسی بھی کیس میں کچھ نہیں نکلا تو انہوں نے این آر او کا شوشا چھوڑدیا۔ حکومت کو خوف ہے نواز شریف قانونی اور عدالتی عمل سے سرخرو ہوجائیں گے۔ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے چیزوں کو سیکنڈلائزڈ کررہی ہے۔ نواز شریف کو 14 سال سزا میں ضمانت مل گئی تھی، جس کیس میںضمانت کی اپیل کی گئی ہے اس کیس میں سات سال کی سزا ہوئی تھی ان کو یہ حق ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا عمران خان خود کہہ چکے ہیں وہ این آر او نہیں دیں گے۔ وزراء ڈیل اور ڈھیل کی باتیں خود پھیلا رہے ہیں تو ہم کیا سمجھیں عمران خان نے این آر او پر یو ٹرن لے لیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا حکومت کی معاشی چیرہ دستیوں پر اپوزیشن الائنس مکمل متحد ہے اور اب حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا اس لئے ہم فی الفور مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ نہیں کررہے کیونکہ ہم نے یہ مطالبہ اب کیا تو حکومت کو اپنی صفائی میں یہ کہنے کا موقع مل جائے گا ہمیں مقررہ وقت پورا نہیں کرنے دیا گیا۔ ہم حکومت کو پورا موقع دینا چاہتے ہیں تاکہ حکومت کی ناکامیاں عوام کے سامنے عیاں ہو جائیں۔ ملک جس بحرانی کیفیت سے دوچار ہے اس کا آئندہ حل تو یہی ہوگا آزاد اور منصفانہ الیکشن کروائے جائیں۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں شیخ رشید کے ممبر بننے کے سوال پر انہوں نے کہا آج تک یہی روایت رہی ہے وزراء پی اے سی کا حصہ نہیں ہوتے، پبلک اکائونٹس کمیٹی نے حکومت کے پراجیکٹ کا جائزہ لینا ہوتا ہے اس لئے شیخ رشید کا ممبر بننے کا مطالبہ بے تکہ ہے، شیخ رشید پی اے سی کا ممبر بننا چاہتے ہیں تو پہلے وہ اپنی وزارت سے استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے مسلم لیگ ن کا منصوبہ چرا کر نام بدل کر صحت کارڈ سکیم منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نواز شریف کی صحت کارڈ انشورنس سکیم کا چربہ ہے، نواز شریف کے منصوبوں پر اپنی چھاپ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔چودھری نثار کو مسلم لیگ ن میں بڑا عہدہ ملنے کا امکان ہے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی پیشکش میرے علم میں نہیں تاہم انہوں نے واضح کیا مسلم لیگ ن میں عہدے وفاداروں کیلئے ہیں۔