• news

نوازشریف علاج کی بھیک مانگیں گے نہ حکومت کا این آر او سودا بک رہا ہے: مریم اورنگ زیب

لاہور+اسلام آباد (نیوز رپورٹر+نیوز ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تین دفعہ منتخب وزیراعظم کی صحت پر سیاست افسوسناک اور پنجاب حکومت کی ذہنی پستی کی عکاسہے۔ محمد نواز شریف ان کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں کریں گے کہ وہ ان سے علاج کی بھیک مانگیں۔ حکومت کا این آر او کا سودا بِک نہیں رہا۔ نالائق حکمرانوں سے حکومت تو چل نہیں رہی، صرف زبانیں چل رہی ہیں۔ شہباز شریف سلیکٹڈ وزیراعظم کی حکومت کی نالائقی، نااہلی، عوام دشمنی اور جھوٹ کو ڈھیل نہیں دیں گے۔ وزیراطلاعات اور پنجاب حکومت کے ترجمان کے بیانات پر بدھ کو اپنے ردعمل میں سابق وزیراطلاعات نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم اپنے کٹھ پتلی ترجمانوں کے ذریعے تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کی صحت پر سیاست کررہے ہیں۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کے گمنام ترجمان شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت جان چکی ہے نوازشریف کی کے ساتھ کارکردگی کا مقابلہ نہیں ہو سکتا تو حاسد اور نالائق حکومت نے نوازشریف کی صحت پہ سیاست شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے اپنے بنائے ہوئے چاروں میڈیکل بورڈز نے محمد نواز شریف کو امراض قلب ماہرین کے ذریعے علاج کی تشخیص کی تھی۔ مریم اورنگزیب نے سوال کیا کہ ان میڈیکل بورڈز کی متفقہ طبی تشخیص کے برعکس پنجاب حکومت نے محمد نواز شریف کو سروسز ہسپتال کیوں منتقل کیا؟ عارضہ قلب کے مریض کو ایسے ہسپتال منتقل کرنے کی کیا منطق ہے جہاں اس مرض کا علاج ہی میسر نہیں؟ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں طبی تشخیص میں بھی تصدیق ہوئی کہ محمد نواز شریف کو قلب کا عارضہ ہے جس کا علاج تجویز کیا گیا تھا۔ میڈیکل بورڈز کی رپورٹیں محمد نواز شریف کے اہلخانہ سے چھپا کر اور فراہم نہ کرکے سیاست تو پنجاب حکومت نے کی ہے۔ محمد نواز شریف کو ذہنی اذیت سے دوچار کرنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امراض قلب سمیت یہ تمام ہسپتال محمد نوازشریف اور شہبازشریف کی عوامی خدمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ حکمرانوں کو اصل حسد نوازشریف اور شہبازشریف کی عوامی مقبولیت اور عوام میں ان کی خدمت کی پذیرائی سے ہے۔ نوازشریف کے خلاف جب کچھ ثابت نہیں ہوسکا تو اب ان کی صحت پر سیاست نالائق اور نااہل حکمران کر رہے ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نالائق حکومت نے مقابلہ کرنا ہی ہے تو نوازشریف اور شہبازشریف سے بڑھ کر عوام کی خدمت کے ذریعے کریں۔ حکومت جو کہ اپنے ہر وعدے ہر دعوے اور ہر اعلان میں بری طرح سے ناکام ہو کر عوامی مقبولیت کھو چکی ہے اسی لئے ناکام حکومت نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہے۔ اسی حکومتی ڈرامے بازی پر محمد نواز شریف نے جیل جانے کے لیے کہا۔ نواز شریف کی صحت کو کوئی گزند پہنچا تو اس کے ذمہ دار عمران خان، عثمان بزدار اور کم ظرف ذہنیت رکھنے والے والا ہر حکومتی ترجمان ہوگا۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید کون کون سے پاکستان مسلم لیگ ن کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگانی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی وزرا میں وزیر اطلاعات بننے کی جنگ جاری ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ حکومت کو چاہیے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما سمیع اللہ خان نے کہا کہ صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کے معاملہ پر مسلم لیگ (ن) نے ان کی گرفتاری کو بیلسنگ ایکٹ قرار دے دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سمیع اللہ خاںکا کہنا ہے کہ عبدالعلیم خاں کی گرفتاری سے جو تاثر تھا کہ نیب ایک سیاسی ادارہ ہے وہ حقیقت میں بدل گیا ہے۔ نیب پہلے صرف اپوزیشن کو ٹارگٹ کررہی تھی۔ نیب پر بہت پریشر تھا کہ یہ یکطرفہ کارروائیاں کرکے اپوزیشن رہنماو¿ں کو بے بنیاد الزامات میں گرفتار کررہی ہے۔ عبدالعلیم خاں کی گرفتاری صرف سکور برابر کرنے جیسی ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نیب پر دباﺅ تھا کہ حکمران جماعت کو کوئی نہیں پوچھ رہا، وزیراعظم نیب زدہ وزراءسے استعفیٰ لیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے علیم خان کی گرفتاری کو پی ٹی آئی کا اندرونی خلفشار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب میں یہ تو دم خم نہیں کہ مالم جبہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کریں کیونکہ ان کے اصل بینیفیشری عمران خان ہیں اور نہ ہی علیمہ خان کے خلاف تحقیقات کرنے کا حوصلہ ہے۔ جس نے چندہ چوری کرکے بیرون ملک جائیدادیں خریدیں۔ اپنے بیان میں سعید غنی نے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف تحقیقات کیوں نہیں ہوتیں۔ پرویز خٹک، فیصل واوڈا، زلفی بخاری، فہمیدہ مرزا اور کے پی کے کے وزراءکیسے محفوظ ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ کرپشن کیسوں کی اگر واقعی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہوئیں تو آدھی پی ٹی آئی جیل میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی کی کرسی عثمان بزدارکے لئے محفوظ رکھنے کے لئے علیم خان کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب

ای پیپر-دی نیشن