• news

وزیر اعظم کی کفایت شعاری مہم؟ پی سی بی میں 60 لاکھ روپے ماہانہ پر 3 افسر بھرتی

لاہور(چودھری اشرف) وزیر اعظم عمران خان کی کفایت شعاری کے احکامات ہوا میں، پاکستان کرکٹ بورڈ میں صرف تین عہدوں پر ساٹھ لاکھ روپے ماہانہ پر افسران کی تقرری کر دی گئی۔ ایم ڈی، ایک سابق بیوروکریٹ اور ڈائریکٹر میڈیا کی آسامیوں پر خرچ ہونے والا پیسہ بورڈ کے 75 فیصد افسران کی تنخواہ کے برابر ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وسیم خان کا سوا دو ملین روپے ماہانہ تنخواہ پر تقرر کیا گیا ہے۔ بورڈ نے وزیر اعظم اور بورڈ کے پیٹرن انچیف عمران خان کی کفایت شعاری کے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے ساٹھ لاکھ روپے ماہانہ پر صرف تین افسران کا تقرر کیا ہے۔پی سی بی میں تعینات نئے ایم ڈی کو ماہانہ 22 سے 23 لاکھ روپے، ا سابق بیوروکریٹ کو ماہانہ آٹھ سے دس لاکھ جبکہ 12 لاکھ روپے ماہانہ پر نئے ڈائریکٹر میڈیا کی تعیناتی کی گئی ہے، ان افسران کی تنخواہ کے علاوہ دیگر مراعات الگ سے ہیں جس میں گاڑی، رہائش و دیگر سہولیات شامل ہیں۔ پی سی بی کے افسر کا کہنا تھا کہ دونوں افسران کی تنخواہیں کوئی زیادہ نہیں ہیں انہیں بین الاقوامی سطح پر ان سیٹوں کے عوض ملنے والی تنخواہ کے برابر ہی مراعات دی گئی ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی تاریخ میں اتنے بھاری معاوضوں پر صرف تین افسران کی تقرری کے بعد بورڈ میں نچلے درجے پر کام کرنے والے افسران میں تحفظات پیدا ہو گئے ہیں۔ سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور نجم سیٹھی کے دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں پانچ سے دس لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کرنے والے افسران کو نہ صرف عہدوں سے ہٹا دیا تھا بلکہ ان کی مراعات میں بھی کمی کر دی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نئے مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تعارفی تقریب اتوار کو ہوگی جبکہ ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی جنہوں نے آئی سی سی میں اپنے عہدے کو خیرباد کہنے کے لیے نوٹس دے رکھا ہے 26 فروری سے باقاعدہ طور پر عہدہ سنبھال لیں گے۔ نئے ڈائریکٹر میڈیا نے غیر رسمی طور پر بورڈ میں عہدے کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق بیوروکریٹ شفقت نغمی جو سابق چیئرمین پی سی بی نسیم اشرف کے دور میں بھی بورڈ میں اعلٰی عہدے پر تعینات رہے ہیں ریٹائر ہو کر بھاری سفارش پرایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ بورڈ میں آٹھ سے دس لاکھ روپے ماہانہ پر تعینات ہو گئے ہیں۔ ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں ڈاون سائزنگ کی آڑ میں گراونڈ سٹاف اور نچلے درجے کے کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا تھا۔ گراونڈ سٹاف جن کی تنخواہیں دس سے پندرہ ہزار تھیں انہیں بحال نہیں کیا گیا اور اعلٰی عہدوں پر من پسند تقرریاں کر لی گئی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن