انگلینڈ کے خلاف کھیلنے والی ٹیم ہی ورلڈ کپ میں جائیگی: سرفراز احمد
لاہور نمائندہ سپورٹس )+سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ ورلڈ کپ سے قبل سینئرز کو آرام دے کر کچھ نئے کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتی ہے تاکہ ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کو حتمی شکل دی جا سکے۔اس موقع پر اگر کوئی نیا کھلاڑی کلک کر گیا تو اسے ورلڈ کپ کا ٹکٹ مل سکتا ہے۔کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ جو لڑکے ہمارے ورلڈ کپ پلان میں ہیں انہیں آئندہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں کچھ نئے لڑکوں کے ساتھ موقع دیا جائے گا اور بعض سینئرز کو آرام دیا جاسکتا ہے۔ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کی سیریز میں جس ٹیم کا انتخاب ہوگا وہی ٹیم ورلڈ کپ کھیلے گی۔ ورلڈ کپ کے 16 کھلاڑی ہی انگلینڈ کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں شرکت کریں گے۔ہوسکتا ہے کہ کچھ نئے کھلاڑی ورلڈ کپ پلان میں شامل ہو جائیں لیکن اس بات کا انحصار آسٹریلیا کی سیریز میں ٹیم کی کارکردگی پر ہوگا۔ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی میں ورلڈ کپ پلان پر بات ہو چکی ہے، ہم نے ورلڈ کپ کے لیے 15 سے 20 کھلاڑیوں کا ایک پول تیار کیا ہوا ہے۔ یہی وہ کھلاڑی ہیں جو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچوں میں شرکت کر رہے ہیں تاہم پاکستان اے کے ٹاپ پرفارمرز کو آسٹریلیا کی سیریز میں کھلا کر ورلڈ کپ کے پلان کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں۔ اس وقت پاکستانی ٹیم میں کئی با صلاحیت اور میچ ونر کھلاڑی ہیں لیکن ان میں فنشنگ ٹچ کی کمی ہے، فائن ٹوئننگ کے بعد کھلاڑیوں کو سمجھائیں گے کہ وہ میچ فنش کرنے کی عادت ڈالیں، اس وقت کھلاڑیوں کو شائقین کی جانب سے سپورٹ کی ضرورت ہے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم 23 اپریل کو انگلینڈ جائیگی اور ون ڈے سیریز سے تین ہفتے قبل انگلینڈ پہنچے گی۔ انگلینڈ کی ون ڈے سیریز میں جو ٹیم کھیلے گی تقریباً وہی ٹیم ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرے گی۔ امید ہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھائی گی اور ٹاپ پوزیشن پر فنش کریگی۔دنیا کی تمام ٹیمیں بھرپور تیاری کے ساتھ ورلڈ کپ میں شریک ہو رہی ہیں، ہر کوئی اپنی ٹیم کو سپورٹ کررہا ہے۔پاکستانی لوگ بھی کرکٹ اور کرکٹرز سے محبت کرتے ہیں اور کرکٹرز اپنی قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ کوشش کروں گا کہ ورلڈ کپ میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر آؤں، اپنی کارکردگی کے ذریعے فرنٹ سے لیڈ کرنا چاہتا ہوں۔ میں کسی وکٹ کیپر کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا ہوں۔ جب سے پاکستان ٹیم میں شامل ہوا ہوں میرے ساتھ کوئی نہ کوئی وکٹ کیپر ٹیم میں رہا ہے، میں نے کبھی کسی وکٹ کیپر کی حوصلہ شکنی نہیں کی۔