مجھے جے آئی ٹی نے بلایا تک نہیں‘ بلاول کی نظرثانی اپیل زرداری کا گرفتار سابق اکاﺅنٹنٹ پاکستان منتقل
اسلام آباد (سردار حمید) ایف آئی اے نے سابق صدر آصف علی زرداری کے سابق اکاونٹنٹ اور جعلی بینک اکا¶نٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں انتہائی مطلوب ملزم اسلم مسعود کو گرفتار، کر لیا،ائرپورٹ ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر اسلم مسعود کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا، ذرائع کے مطابق اسلم مسعود کو سعودی عرب سے پاکستان لایا گیا، اسلم مسعود کو پاکستان لانے میں انٹرپول نے مدد کی، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اسلم مسعود کو اکتوبر 2018 میں لندن سے جدہ جاتے وقت انٹرپول نے گرفتار کیا تھا ایف آئی اے ذرائع کے مطابق،اسلم مسعود سابق صدر آصف زرداری کے اکا¶نٹنٹ بھی رہ چکے ہیں، زرائع کے مطابق ایف آئی اے کی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم نے ملزم کو اپنی تحویل میں لیا، اسلم مسعود پر 107 جعلی بینک اکا¶نٹس سے 54 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے،۔ایف آئی اے کے مطابق ملزم کی گرفتاری اور مزید تحقیقات کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات متوقع ہیں اور کیس کو حتمی نتیجے تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔
اسلم مسعود
اسلام آباد +کراچی (این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جعلی بینک اکا¶نٹس کیس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کردی۔ بلاول بھٹوزرداری نے اپیل میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے انہیں کبھی بلایا ہی نہیں، انہیں سنے بغیر ان کےخلاف آبزرویشن دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ زبانی حکمنامے میں میرا نام جے آئی ٹی رپورٹ سے ہٹانے کا حکم دیا گیا۔ تحریری حکمنامے میں میرا نام جے آئی ٹی رپورٹ سے ہٹانے کانہیں کہاگیا۔ زبانی حکمنامہ تحریری حکمنامے سے مختلف نہیں ہو سکتا۔ بلاول کی جانب سے دائر اپیل میں یہ بھی کہا گیا جے آئی ٹی نے تسلیم کیا کے میرے خلاف مواد ناکافی ہے،یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ میرا نام جے آئی ٹی میں غلطی سے ڈالا گیا۔ ازخود نوٹس میں عدالت کے کیا اختیار ہے یہ تشریح کی جائے۔کیا ازخود نوٹس بنیادی حقوق کےعلاوہ انفرادی معاملات پربھی لاگو ہو سکتے ہیں۔ بلاول کا کہنا تھا جے آئی ٹی کی تشکیل پر بھی سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ کیا حساس اداروں کو کسی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جاسکتا ہے؟حساس اداروں کے جے آئی ٹی میں شمولیت پر اعتراضات ہیں۔ بلاول بھٹوزرداری نے اپیل میں موقف اپناتے ہوئے کہا فیصلے سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں لہذا7 جنوری کے حکم نامے پر نظر ثانی کی جائے، میرا نام جے آئی ٹی سمیت دیگر تفتیشی اداروں سے نکالا جائے اورازخود نوٹس اختیار پر قانونی جائزہ اور نظر ثانی کے لیے بڑا بینچ بنایا جائے۔ دریں اثناءسندھ حکومت نے جعلی بنک اکاﺅنٹس کیس میں نظر ثانی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ 7 جنوری کے حکم نامے کے پیرا 29۔35 اور 37 پر نظر ثانی کی جائے۔ درخواست میں کہاگیاکہ جعلی بینک اکاونٹس کیس کی مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل پیدا ہوں گے ۔ درخواست میں کہاگیاکہ جعلی بینک اکاونٹس کیس کی مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے شفاف ٹرائل سے انکار کے مترادف ہوگا۔ درخواست میں کہاگیاکہ جعلی بینک اکاونٹس کیس کی انکوائری کا تمام ریکارڈ نیب کراچی کے حوالے کیا جائے۔ جعلی بینک اکاونٹس کیس کی مزید انکوائری کراچی میں کی جائے ۔ درخواست میں کہاگیاکہ اگر کوئی نیب ریفرنس تیار ہوتا ہے تو وہ کراچی میں دائر کیا جائے۔کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں عبدالغنی مجید کی حوالگی کی نیب کی درخواست مسترد کر دی۔ بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کہا ملزم کی کسٹڈی دینا اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ اگر نیب ملزم سے تفتیش کرنا چاہتا ہے تو جیل میں کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ میں جعلی بنک اکاﺅنٹس کی سربمہر رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔ نیب کے مطابق نیب کی چار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ جن کی سربراہی محبوب عالم کے حسن علی کریں گے۔ ان ٹیموں کی نگرانی چیئرمین نیب کریں گے۔ انور مجید کی ملز کے 1.32ارب کا بنک ریکارڈ حاصل کیا جائے گا۔ مذکورہ ٹیمیں آصف علی زرداری کے فرنٹ مین سے تفتیش کریں گی۔نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں سرکاری ٹھیکوں میں لی گئی رقوم کے بارے میں بھی تحقیقات کریں گی۔
درخواست مسترد
بلاول/ نظرثانی اپیل