پاکستان تینوں فارمیٹ میں ہار گیا ، ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے نئے چہرے مل گئے
پاکستان جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ ون ڈے اور ٹی 20میچوں کی سیریز اختتام کو پہنچ گئی، میزبان ٹیم کا تینوں فارمیٹ میں پلڑا بھاری رہا اور پاکستان تینوںسیریز ہار گیا ، ٹیسٹ سیریز یکطرفہ رہی اور کوئی ٹیسٹ بھی چوتھے روز داخل نہ ہو سکا ایک ٹیسٹ چند منٹوں کے لئے چوتھے روز کھیلا گیا ، اس سیریز میں پاکستان کی شکست کی دو بڑی وجوہات تھیں ایک تو وکٹیں ٹیسٹ میچوں کے لئے موزوں نہ تھیں ، دوسری وجہ ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی کھلاڑیوں کو وکٹوں سے مانوس ہونے کا موقع ہی نہیں ملا۔ یکدم سلو وکٹوں سے پاکستانی ٹیم ان ہموار تیز وکٹوں پر کھیلنے پہنچ گئی۔ وکٹوں سے مانوس ہونے کے لئے پہلے تین چار سائیڈ میچ دینے چاہئیں تھے یکدم ٹیم ہوائی جہاز سے اتری اور 4دن بعد پہلے ٹیسٹ کے لئے گرائونڈ میں اتار دی گئی، پھر پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلی گئی۔ بارش نے جیت سائوتھ افریقہ کے پلڑے میں ڈک ورتھ کی بدولت پاکستان ایک جیتا ہوا میچ ہار گیا اور پھر تین میچوں کی T20سیریز کھیلی گئی جس میں سرفراز کو بغیر وجہ کے 4میچوں کی پابندی لگا دی گئی جس کا کوئی سر پائوں نہیں تھا اور کپتانی شعیب ملک کو دے دی گئی اور سرفراز واپس پاکستان آگئے، یہاں پاکستان کرکٹ بورڈ کا امتحان شروع ہوا کہ ورلڈ کپ سر پر ہے تو وہ سرفراز کے خلاف کیا فیصلہ کرتا ہے مگر خدا کا شکر ہے کہ سرفراز کو کپتان بحال رکھا گیا جو کرکٹ بورڈ کا عمدہ فیصلہ کہا جا سکتا ہے ۔ بلکہ عمران خان نے کرکٹ کے مفاد میں فیصلہ دیا۔ پاکستانی قوم کو امید تھی کہ پاکستان ٹی 20سیریز تو ضرور جیتے گا مگر پاکستان رن چیز میں مار کھا گیا کیونکہ پاکستان انڈر پریشر اچھی کارکردگی نہیں دکھاتا اس لئے لکھا تھا کہ پاکستان کو تیسرے اور آخری میچ میں پہلے بیٹنگ کرنی چاہیے تو پاکستان آخری میچ جیت سکتا ہے گو ٹاس سائوتھ افریقہ جیتا مگر غلطی کر گیا اور پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور پاکستان آخری میچ جیت گیا پاکستان کا t20سیریز ہارنے کے باوجود پوزیشن میں کوئی فرق نہیں پڑا پاکستان نمبر ون پوزیشن پر ہی ہے اس دورے میں گو پاکستان تینوں فارمیٹ میں شکست سے دو چار رہا مگر کچھ نئے چہرے ورلڈ کپ کی ٹیم کے لئے سامنے آئے ہیں اور ورلڈ کپ کے لئے ایک اچھی اور فائٹنگ ٹیم سامنے آئے گی۔