چند برسوں بعد حج اخراجات میں اضافے کا امکان‘ صرف نجی شعبہ کے تحت ہی ہو گا : وزیر مذہبی امور
اسلام آباد + پشاور (وقائع نگار خصوصی + بیورو رپورٹ) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ آئندہ چند برس میں حج کے اخراجات میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ حج آپریشن کو نجی شعبے میں مرحلہ وار منتقل کئے جانے کے امکانات ہیں۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے نجی چینل سے گفتگو کے دوران بتایا کہ سعودی حکام چاہتے ہیں کہ حکومت شہریوں کو نجی کمپنیوں کے ذریعے حج کرنے پر آمادہ کرے۔ وہ چاہتے ہیں تمام ممالک کو 3 سے 4 ماہ میں حج آپریشن کو نجی شعبے میں مکمل طور پر منتقل کر دیا جائے۔ نور الحق قادری نے یہ بیان کابینہ کی جانب سے حج کے اخراجات میں 63 فیصد اضافہ منظور کئے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے سعودی حکام کو حج اخراجات میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ حج کے 70 فیصد اخراجات سعودی عرب میں ہوتے ہیں۔ حج پالیسی 2019ءکے مطابق سرکاری سکیم کے تحت حج کے اخراجات 4 لاکھ 56 ہزار 4 سو 26 روپے مقرر کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ برس یہ اخراجات 2 لاکھ 80 ہزار روپے تھے۔ اب ہر شخص کو حج کرنے کے لئے اضافی ایک لاکھ 76 ہزار 4 سو 26 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ خیال رہے کہ حج آپریشن کے لئے سرکاری کوٹہ 60 فیصد جبکہ نجی کمپنیوں کا کوٹہ 40 فیصد ہے۔ نور الحق قادری سے جب پوچھا گیا کہ حج کوٹے میں تبدیلی پر عملدرآمد میں کتنا وقت لگے گا تو انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت مرحلہ وار طریقے کے ذریعے منتقل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں سب سے پہلے وہ (سعودی حکومت) چاہتے ہیں کہ ہر ملک نجی کمپنیوں کے لئے کوٹہ پہلے 50 فیصد کرے، پھر 60 اور اس کے بعد 70 فیصد کرے۔ خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ایک لاکھ 84 ہزار افراد کا کوٹہ دیئے جانے کے بعد تقریباً 10 ہزار سینئر شہری فریضہ حج ادا کریں گے۔ پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی وزارت حج کی خواہش ہے کہ تمام ممالک بتدریج تین سے چار سال میں حج نجی شعبہ کو منتقل کردےں لہذا آئندہ چند برس میں حج نجی شعبہ کے تحت ہی ممکن ہو سکے گا۔ فی الحال حکومت پاکستان پرائیویٹ اور سرکاری حج کوٹے میں کوئی تبدیلی نہیں کر رہی۔ اس سال بھی 60 اور 40 کا کوٹہ برقرار رہے گا۔ سعودی عرب کی وزارت حج اور حج پالیسی مےں نجی شعبہ کے ذریعہ حج کی حوصلہ افزائی کرنے کا کہا جاتا ہے۔ سعودی حکام کی رائے ہے کہ مستقبل میں حج کے تمام معاملات پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے حوالہ کر دئےے جائےں۔ سعودی عرب یہ کام جلد سے جلد کرنا چاہتا ہے اور وہ چاہتا ہے تمام ممالک پہلے 50 فیصد کوٹہ نجی شعبہ دے دےا جائے، پھر 60 فیصد کوٹہ دیں ، پھر 70 فیصد اور اس طرح اس کام کو مکمل حج ٹور آپرےٹرز کے حوالے کر دےا جائے۔ ریاستی اداروں کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہرزہ سرائی کی جار ہی ہے جو ملک و ملت کے لیے انتہائی خطر ناک ہے ۔ ہمارے اکابرین نے پاکستان کی حصول کے لیے تحریک پاکستان میں ہر قسم مالی و جانی قربانی پیش کی۔ ہم بھی مادروطن کے دفاع کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرینگے اور ہم اپنے ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہےں ۔ ان خیالات کا اظہار پیر محمد نور الحق قادری نے جامعہ امانیہ گجر آباد ہزار خوانی پشاور میں شباب اہلسنت کے زیر اہتمام حضرت پیر شیخ گل صاحب مبارک ؒکی یاد میں منعقدہ "شیخ المشائخ کانفرنس"میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب کی صدارت روحانی پیشوا حضرت پیر شمس الامین قادری پیر آف مانکی شریف نے کی۔ جبکہ روحانی رہنما حضرت پیر رحمت کریم قادری چشتی ، حضرت پیر فخر عالم جان ، حضرت علامہ مفتی نظام الدین سرکانی ، حضرت صاحبزادہ علامہ جنید امین قادری ، حضرت علامہ صاحبزادہ فضل منان قادری ، حضرت مولانا معراج الدین سرکانی ، حضرت مولانا عبدالواجد جنیدی ، حضرت علامہ محمد ثاقب جنیدی ، علامہ ڈاکٹر شمس الرحمن شمس، حضرت مولانا عقل وزیر چشتی، حضرت مولانا اسماعیل حقی اور چیئر مین ممتاز حسین قادری نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
وزیر مذہبی