حکومت 100 یوٹرن لیکر آئی ایم ایف کے پاس گئی، مہنگائی سونامی کیلئے تیار رہیں: پیپلز پارٹی
کراچی (اے این این+ این این آئی) پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف سے معاہدے میں شفافیت کامطالبہ کردیا، شیری رحمان نے کہا حکومت 100 بار یوٹرن لینے کے بعد آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ معاہدے کا مطلب ہے سالانہ بجٹ آئی ایم ایف ہیڈ کوارٹرز سے آئے گا طے پاگیا ہے۔حکومت آئی ایم ایف سے کتنا قرضہ لے رہی ہے اور کن شرائط پر لے رہی ہے؟۔ بیل آوٹ پیکیج لیناہی تھا تو کشکول لیے کیوں پھر رہے ہیں۔سالانہ بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کا مطلب ہے حکومت نے ملکی معیشت تباہ کر دی، اس بار ملک کا سالانہ بجٹ آئی ایم ایف ہیڈکوارٹرزسے آئے گا۔ عوام نئے مہنگائی کے سونامی کے لیے تیار رہیں، حکومت شفافیت کو یقینی بنائے اور معاہدے سے پہلے ہمارے خدشات دور کرے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینٹیر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا دوسروں پر لعن طعن کرنے والے خود آئی ایم ایف کے سربراہ کے سامنے سر جھکا کر بیٹھے ہیں۔ معاہدے پارلیمنٹ میں لائے۔ نااہل حکومت کو مسلط کرنے والے ہی بدترین حالات کے ذمے دار ہیں۔ کٹھ پتلی حکومت غیر ملکی حکومتوں سے کئے ہوئے معاہدے اور آئی ایم ایف سے کئے وعدے پارلیمنٹ میں لائے۔