ادویات قیمتوں میں اضافہ کمپنیوں کے دباﺅ‘ کرنسی کی قدر کم کرنے سے ہوا : وزارت صحت
اسلام آباد(صباح نیوز)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت میں وزارت صحت نے اقرار کیا ہے کہ ادویات کو قیمتوں میں اضافہ دواساز کمپنیوں کے دباو¿ اور کرنسی کی قدرکم کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے، اگر قیمتیں زیادہ نہ کرتے تومارکیٹ میں ادویات کی قلت پیدا ہوجاتی، 889ادویات میں سے400کی قیمتیں کم کی ہیں، اسلام آباد سے 4 جعلی ڈاکٹرز پکڑے ہیں۔ کمیٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے وزارت کی جانب سے کابینہ کو دی گئی بریفنگ طلب کر لی۔ آئی جی پولیس نے بتایا ڈاکٹروں اور کلینک کی چیکنگ کے لئے پولیس چھاپے نہیں مار سکتی۔ سینٹر مہر تاج روغانی نے کہا کہ ملک میں عطائی اور پیرامیڈیکس کا عملہ بھی ڈاکٹر بن کر مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عطائی سے کوئی بندہ مرجائے تو وہ قاتل ہے۔ عتیق شیخ نے کہا ہوٹلز پارکس سے شیشہ ختم ہونے سے ایلیٹ کلاس کے گھروں میں چلا گیا ہے۔ سیکرٹری صحت نے بتایا 18ویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کے پاس چلا گیا لیکن بعد میں وزات بنانے کے بعدہمیں فیڈرل کے ہسپتال اور ڈی ایچ او وزارت کے ماتحت کی گی۔صوبوں میں ہیلتھ کمیشن بنائے ہیں اب وفاق کی سطح پر بنایا جا رہاہے اس کے لئے 30 رکنی سلیکشن کمیٹی کمشن کا چناﺅ کرے گی جس پر کمیٹی نے وزیراعظم قومی صحت کمشن کے قیام کا اعلان کریں تاکہ جعلی ڈاکٹروں جعلی کلینکس اور ادویات کا خاتمہ ہو سکے آئی جی پولیس نے کمیٹی کو بتایا پمز ہسپتال سے جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے کوئی ایس ایچ اوقانون کے لحاظ سے ڈاکٹر کے پاس نہیں جا سکتا البتہ ڈرگ اتھارٹی کے کہنے پر جا سکتے ہیں ۔ ڈرگ اتھارٹی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد سے 4 جعلی ڈاکٹرز پکڑے ہیں قانون کے مطابق ان کی سزا2000 روپے جرمانہ اور 2سال قید ہے۔ ڈی ایچ او اسلام آباد نے کمیٹی کو بتایا اب تک 36 جعلی کلینک بندکئے جا چکے ہیں جس پر کمیٹی نے تفصیلات طلب کرلئیں کمیٹی کو بتایا گیا پولی کلینک کی اضافی تعمیر کے لئے جگہ مل گئی ہے جسے جلد ریوائز پی سی ون بنایا جائے گا۔ سراج الحق نے ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ظلم قرار دیا جس پر ڈریپ حکام نے بتایا کہ889ادویات میں سے 400ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی۔ قیمتیں 2013 کے بعد بڑھائی گئی۔کمیٹی نے وزیراعظم سے سفارش کی ہے کہ جلداز جلد ہیلتھ اتھارٹی کی تشکیل دی جائے ۔آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار خان نے بتایا ہے کہ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں منشیات کے کالے دھندے میں ملوث ہیں۔ تین ماہ کے دوران منشیات کے خلاف ٹھوس اقدامات کئے گئے اور 7 سو لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں بھی اس کالے دھندے میں ملوث ہیں، جو دوائیں بغیر نسخے کے فروخت نہیں ہونی چاہئیں وہ با آسانی مل جاتی ہیں، ایسی دوائیں بھی دستیاب ہیں جن کے استعمال سے نوجوان 24 گھنٹے تک سوتے ہی نہیں۔
سینٹ کمیٹی