پی اے سی کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بے ضابطگیوں کا نوٹس، رپورٹ طلب
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کی پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم تقسیم میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا نوٹس لے لیا ہے اور اس بارے میں ایک ہفتے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ حکام نے بتا یا ہے74 ہزار لوگوں کی طرف سے وصول نہ کئے جانے والے 2245 ملین روپے دو سال سے پڑے ہوئے تھے جو کہ سرکار کے خزانے میں واپس نہیں ڈالے گئے ، اب تک 5ارب روپے واپس سرکار کے خزانے میں واپس جمع کرا ئے گئے ہیں اور کہا 5ارب روپے ان لوگوں کے اکا ئونٹ میں ڈالے گئے جو پیسے لینے ہی نہیں آئے۔ ،اس کا مطلب یہ ہے سسٹم کام ہی نہیں کر رہا، یہ کمیونیکیشن کی ناکامی ہے۔ اجلاس میں وزارت حکام نے بتایا 530 گھر خالی کرا لئے گئے جبکہ ریکوریاں بھی ہو چکی ہیں ،کمیٹی نے معاملے پر محکمانہ اکا ئونٹس کمیٹی کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے 15دن میں رپورٹ طلب کر لی،کمیٹی نے وزارت ہاسنگ کے باقی پیراز پر محکمانہ اکانٹس کمیٹی کے اجلاس منعقد کر کے رپورٹ طلب کرلی بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکا ئو نٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر سینیٹر شیری رحمان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 2015-16 کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے خلاف ضابطہ بینکوں کا انتخاب کر کے انہیں سروس چارجز کی مد میں 2192 ملین ادا کئے گئے،آڈٹ حکام نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے گریڈ 19 کے افسران کو غیر قانونی طور پر الائونس کی مد میں 70لاکھ روپے ادا کئے گئے، اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے2015-16 کے آڈٹ پیراز کا بھی جائزہ لیا گیا۔