• news

شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کا حکم‘ نیب الزامات ثابت نہیں کر سکا : لاہور ہائیکورٹ

لاہور، اسلام آباد ( اپنے نامہ نگار سے، سٹاف رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ)لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور رمضان شوگر ملز کیس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدرسابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ سابق وزرائے اعظم کے پرنسپل سیکرٹری رہنے والے فواد حسن فواد کی بھی آشیانہ ہاﺅسنگ کیس میں ضمانت منظور جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔شہباز شریف نے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور رمضان شوگر مل کیس میں درخواست ضمانتیں دائر کر رکھی تھیں جبکہ فواد حسن فواد نے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانتیں دائر کیں۔گزشتہ روز دوران سماعت مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر و رکن قومی اسمبلی پرویز ملک ، جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر ، سابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال اوردیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے۔سپیشل پراسکیوٹر نیب اکرم قریشی اور شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز پیش ہوئے۔جسٹس ملک شہزاد احمد نے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملز کے علاوہ اس علاقے میں کوئی اور سکیم بنائی گئی۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ محلہ فتح آباد، مقصود آباد سمیت چنیوٹ کے دیگر علاقوں میں ایسی ہی سکیمیں بنائی گئیں،موضع جھمب چنیوٹ میں 58 ملین سے سیوریج سکیم بنائی گئی۔جسٹس مرزا وقاص رﺅف نے استفسار کیا کہ فزیبیلٹی کی دستاویزات لائے ہیں۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سارا ریکارڈ نیب کے پاس ہے ،کوشش ہے کہ کچھ نہ کچھ عدالت میں پیش کیا جائے۔جسٹس مرزا وقاص رﺅف نے استفسار کیا کہ فزیبیلٹی رپورٹ کب بنائی گئی ،سالانہ ترقیاتی پروگرام کی دستاویزات میں سے حوالے کے ساتھ بتائیں۔وکیل شہباز شریف نے بتایا کہ مڈٹرم ڈویلپمنٹ فریم ورک کے تحت رمضان شوگر ملز کے پاس نالے کی تعمیر کی گئی۔جسٹس ملک شہزاد احمد نے استفسار کیا کہ آپ نے اس سکیم کی اسمبلی سے منظوری کا کہا تھا وہ دکھائیں کہاں ہیں۔وکیل شہباز شریف نے بتایا کہ مڈٹرم ڈویلپمنٹ فریم ورک کی بک اسمبلی نے منظور کی اور کابینہ نے بھی منظوری دی۔عدالت نے کہا کہ نالے کا رخ رمضان شوگر ملز کی طرف کیوں موڑا گیا۔جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے گوگل میپ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نقشے کے تحت جامعہ آباد کے بعد وہاں آبادی نہیں تھی۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے سلج کیرئیر کے 2 مجوزہ روٹ بھی عدالت میں پیش کر دیئے۔وکیل شہباز شریف نے بتایا کہ رمضان شوگر ملز اس نالے سے زیادہ فائدہ حاصل نہیں کر سکتی تھی، شوگر ملز موسم کے حساب سے چلتی ہے۔شہباز شریف کے وکیل نے استدعا کی کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر کیسز بنا کر گرفتار کیا لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ سماعت کے دوران جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیے کہ اگر نیب کا مﺅقف مان لیا جائے تو کوئی ایم این اے یا پھر ایم پی اے علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں کروائے گا۔ جبکہ رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کبھی بھی سی ای او نہیں رہے۔ جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور کچھ دیر بعد سنا دیا۔ شہباز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے جشن منایا،بھرپور نعرے بازی کی۔پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں کی جانب سے مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں جبکہ کارکنوں نے شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ نیب الزامات ثابت نہیں کرسکا۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر کو 10، 10 لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ ادھر نیب نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نیب ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کا فیصلہ ملتے ہی عدالت عظمیٰ میں اپیل کی جائے گی۔ سپریم کورٹ سے ضمانت مسترد کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان شاءاللہ وہ دن دور نہیں جب الزام تراشیوں اور سیاسی انتقام کے بادل چھٹ جائیں گے،عدالت کا فیصلہ حق اورسچ کی فتح ہے،اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایک مرتبہ پھر ہر الزام میں سرخرو ہوں گے۔جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ایک مرتبہ پھر ہم پر کرم فرمایاہے،عدالت کا فیصلہ حق اورسچ کی فتح ہے،اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایک مرتبہ پھر ہر الزام میں سرخرو ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی والدہ ماجدہ، بڑے بھائی محمد نواز شریف،اپنے خاندان ، پاکستان کے عوام اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن کا بے حد شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اپنی دعاﺅں اور محبتوں میں مجھے یاد رکھا اور میری ہمت بڑھاتے رہے،اس کے علاوہ میں اپنے وکلا کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے شبانہ روز محنت اور جذبے سے مقدمہ تیار کیا اور اس کی پیروی کی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب الزام تراشیوں اور سیاسی انتقام کے بادل چھٹ جائیں گے،قوم اس دن کے منتظر ہیں جس دن نواز شریف ایک مرتبہ پھر ان میں ہوںگے۔
نواز شریف

لاہور+اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+وقائع نگارخصوصی) مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی رہائی کے حوالے سے تاحال جیل حکام کو احکامات موصول نہیں ہوئے۔ محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ احکامات موصول ہوتے ہی عدالتی احکامات پر عمل کیا جائیگا۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کوٹ لکھپت جیل سے اڈیالہ جیل بھجوا دیئے جائیں گے جہاں سے احکامات پارلیمنٹ سب جیل بھجوائے جائیں گے اور شہباز شریف کو فوری رہا کر دیا جائیگا۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی آج رہائی کا امکان ہے۔ عدالت کی جانب سے روبکار جاری ہونے کے بعد ان کو فوری طور پر رہا کردیا جائے گا۔ ایوان صدر میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں دی جانے والی ضیافت میں ”تمام سٹیک ہولڈرز“ کو مدعو کیا جارہا ہے۔ قائد حزب اختلاف کی حیثیت سے میاں شہباز شریف کو ضیافت میں مدعو کیا گیا تو وہاں میاں شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہوسکتی ہے۔

جیل حکام

ای پیپر-دی نیشن