• news

دہلی کے معروف تاریخ دان، محقق اور ادیب وسیم احمد سعید انتقا ل کر گئے

لاہور (خالد بہزاد ہاشمی/فیملی میگزین رپورٹ) دہلی کے معروف تاریخ دان، محقق اور ادیب وسیم احمد سعید 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انکی تاریخی، تحقیقی، ادبی اور علمی نگارشات نوائے وقت میگزین اور فیملی میگزین کے صفحات کی زینت بنتی رہیں، انہیں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سیکٹر 125 نوئیڈا نئی دہلی کے قبرستان میں ایک بجے سپردخاک کر دیا گیا۔ انہوں نے پسماندگان میں ایک بیٹا نسیم احمد سعید، دو صاحبزادیاں اور بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ انکی معروف کتابوں میں شان اودھ، بیگم حضرت محل، شعلہ انقلاب، عزیزن رقاصہ (کانپور) بلاد ہند کی داستان، کالا پانی، گمنام مجاہدین جنگ آزادی 1857ئ، اوراق پارینہ، گلدستہ، ظرافت، میجر ایونٹس، آف میڈویل انڈیا، پیام رنگین اور دیگر شامل تھیں۔ انکی بیشتر کتب پر اردو اکیڈمی، حکومت دہلی، اترپردیش، اردو اکیڈمی لکھن¶ اور دیگر نے بہت سے انعامات بھی دئیے۔ انکی کئی کتابیں پاکستان میں شائع ہوئیں۔ ان کا تعلق لکھن¶، آگرہ اور بعدازاں دہلی سے رہا اور وہ دہلی کی مٹتی تہذیبی اقدار و روایات کی آخری نشانیوں میں سے تھے۔ وہ مصور فطرت حضرت خواجہ حسن نظامی کے صاحبزادے، خواجہ حسن ثانی نظامی دہلوی کے قریبی دوستوں میں سے تھے۔ 1857ءکی جنگ آزادی کے تاریخ کی گرد میں دبے مسلم کرداروں کو تحقیق و جستجو سے نمایاں کرنا انکی تاریخ بازیافت تھا۔ ان کی وفات پر ڈاکٹر عقیل احمد سیکرٹری (غالب اکیڈمی)، مولانا عطاءالرحمن قاسمی (حضرت شاہ ولی اللہ انسٹیٹیوٹ)، رفعت سعید قریشی (ماہر آثار قدیمہ) اور دہلی کے تمام علمی و ادبی حلقوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا ہے کہ ان کا نام مسلم تاریخی کرداروں کے حوالے سے ہمیشہ زندہ و جاوید رہے گا۔
وسیم احمد سعید

ای پیپر-دی نیشن