• news

اپوزیشن رہنما جیل میں ہیں یا ضمانتوں پر سعودی ولی عہد کے عشائیہ میں کیسے بلائیں : فواد چوہدری

اسلام آباد(آن لائن، این این آئی )وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے اپوزیشن رہنماو¿ں کو عشائیے پر کیا بلائیں ان کے مرکزی رہنما بدعنوانی کے مقدموں میں یاجیل ہیں یا ضمانتوں پر ہیں یا شامل تفتیش ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا جو رہنما باقی ہیں وہ اس قد کے ہی نہیں، انہیں بلانا نہ بلانا برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ سنجیدہ اپوزیشن کا نہ ہونا ایک سیاسی بحران ہے آگے جا کے کوئی نئی لیڈر شپ ابھرے تو ابھرے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سعودی ٹی وی کو انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا پاکستان سعودیہ سٹریٹجک پارٹنر شٹ چاہتے ہیں۔ ریاست مدینہ جیسا پاکستان وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے۔ سعودی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا سعودیوں کیلئے مخصوص ویزا سہولتیں فراہم کیں چاہتے ہیں عرب سیاحت کیلئے پاکستان آئیں پاکستان شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن کا حامی ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی تعلقات ہیں پاکستان مشرق وسطیٰ میں اہم کھلاڑی کے طور پر ابھرا ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت میں مکمل ہم آہنگی ہے۔ سعودی عرب کی حالیہ سرمایہ کاری گزشتہ دس سال سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں ایشیائی دوسری بڑی آئل ریفائنری لگ رہی ہے۔ سعودی عرب گوادر میں آٹھ ارب ڈالر کی آئل ریفائنری لگائے گا۔ ایک سوالپر کہا بھارت اپنے گریبان میں جھانکے تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے الزام تراشی کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی اور کرتا رہے گا۔ وزیراعظم کے دوروں سے مضبوط تعلقات کو وسعت ملی ہے۔ این این آئی کے مطابق فواد حسین نے کہاوزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب کے دوروں سے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات کو مزید وسعت ملی ہے، اسلام آباد میں شاہ فیصل مسجد دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے کی عکاسی کرتی ہے،چاہتے ہیں عرب ممالک کے لوگ یورپ جانے کے بجائے سیرو سیاحت کے لئے پاکستان کا رخ کریں،جامع مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے،مستقبل میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل اپنا یا جائے گا۔سعودی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں۔سعودی عرب سے تعلقات اقتصادی روابط اور اسلامی اخوت کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ اسلام آباد میں شاہ فیصل مسجد دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب کے دوروں سے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات کو مزید وسعت ملی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو سٹرٹیجک شراکت داری میں بدل دیں۔ میڈیا حقیقت حال کی عکاسی کرتا ہے اگر صورت حال مثبت ہے تو میڈیا مثبت تاثر دےگا۔وزیر اطلاعات نے کہا پاکستان اور سعودی عرب میں مثبت صورتحال ہے تو دونوں ملکوں میں مثبت صورتحال کی عکاسی ہورہی ہے۔ پاکستان میں سعودی وزارت اطلاعات کے ساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں۔ سعودی شہریوں کے لئے ہم نے ویزہ کی مخصوص سہولتیں فراہم کی ہیں۔پاکستان میں بے شمار سیاحتی مقامات ہیں جن کو دیکھ کر اکثر لوگ سوئٹزرلینڈ کو بھی بھول جاتے ہیں۔ پاکستان میں دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹیاں ، سمندراور قدرتی مناظر موجود ہیں۔ہم چاہتے ہیں عرب ممالک کے لوگ یورپ جانے کے بجائے سیرو سیاحت کے لئے پاکستان کا رخ کریں۔ اس سلسلے میں ایک جامع مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے ہم نے ایک مشترکہ کمیٹی بھی قائم کی ہے ۔چوہدری فواد نے کہا پاکستان کے عوام شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن کی تائید اور حمایت کرتے ہیں۔ہم سعودی وزارت اطلاعات کے ساتھ بھر پور تعاون کررہے ہیں تاکہ اسلامی رواداری کو فروغ دیا جائے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن ہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنایا جائے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی رواداری ،اسلامی اخوت ، غریبوں کی دادرسی اور انصاف پر مبنی پر معاشرے کی بنیاد ڈالی تھی۔ درحقیقت شہزادہ محمد بن سلمان کے خیالات بھی انہی اقدار پر مبنی ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعودی فلسفہ عالم اسلام کی ایک بڑی طاقت کی حیثیت سے ابھر رہاہے۔مستقبل میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل اپنا یا جائے گا۔
فواد چوہدری

ای پیپر-دی نیشن