• news

بھارت سے چار جنگیں لڑ چکے‘ دھمکیوں سے گھبرانے والے نہیں : پاکستان

اسلام آباد (صباح نیوز+این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے پاکستان ایک نفرد ملک ہے ہم بھارت سے تین باضابطہ جنگوں سمیت چار جنگیں لڑ چکے ہیں ، دھمکیوں سے گھبرانے والے تو ہم ہیں نہیں اگر دھمکی سے کچھ کرنا ہے تو پھر وہ کر لیں۔ یہ بڑی واضح پوزیشن ہونی چاہیئے دھمکی، دھونس ان چیزوں سے ان کو کوئی خاص فائدہ نہ آج تک ہوا ہے اور نہ ہو گا، اگر وہ دھمکی پر چلنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی مرضی ہے ،بھارتی وزیر اعظم پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے اپنی کوشش کر لیں کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔ پاکستان کی پوزیشن بڑی واضح ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالنے سے پہلے کہا تھا کہ بھارت ایک قدم بڑھائے ہم دو بڑھائیں گے۔ وزیر اعظم نے بھارت کو خط لکھا کہ تمام موضوعات پر بات کر لیتے ہیں اور ظاہر ہے جو کور مسئلہ ہے وہ جموں و کشمیر کا ہے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہونے والے حملے کی کوئی انکوائری نہ کی جائے ، کوئی آزاد تحقیقات نہ کی جائیں اور کوئی تفصیلات مہیا نہ کی جائیں اور صرف فنگر پوائنٹنگ کی جائے شاید اس وجہ سے کہ آپ نے الیکشن جیتنا ہے ۔ بھارتی انتخابات میں پاکستان ایک بہت بڑا ایشو ہے ۔ پاکستان کے انتخابات میں شاید ہی بھارت کا ذکر ہوتا ہو مگر بھارت کے انتخابات میں وسیع پیمانے پر پاکستان کا ذکر ہوتا ہے کہ ہمارے اکثر تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی تھی بھارت میں الیکشن ہونے جا رہا ہے اور اس طرح کی کوئی حرکت ہو سکتی ہے اور یہ ہو گیا ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم تواتر سے 2016 سے کہہ رہے ہیں وہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کریں گے جبکہ ہمارے وزیر اعظم دو مرتبہ سعودی عرب، دو دفعہ یو اے ای ہو کر آئے ہیں، چین ہو کر آئے ہیں ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جب نیو یارک گئے تھے تو چھ روز میں ان کی 56 ملاقاتیں ہوئیں ، مجھے معلوم نہیں بھارتی وزیر اعظم کس تنہائی کی بات کر رہے ہیں۔پاکستان نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مقبوضہ وادی کے علاقے جموں میں کشمیری مسلمانوں پر حملوں ، املاک کو نذر آتش کرنے اور بھارتی ریاستوں میں کشمیری طلباءپر تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ وادی میں کشمیریوں اور بھارتی ریاستوں میں کشمیر طلباءکو منظم انداز میں نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور اس اسری صورتحال پر بھارتی حکام خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو پلوامہ حملے کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت میں شدت کو بند کرنا چاہیے ، پاکستان کا سفارتی محاذ پر دوسرے روز بھی سفیروں کو بریفنگ دینے کا عمل جاری رہے ، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل ممالک کے سفیروں کو سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس کا مقصد بھارت کے پلوامہ حملے کے بعد بے جا الزامات پر حقائق بیان کرنا تھا۔سیکرٹری خارجہ نے بریفنگ میں کہا کہ بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر متضاد مواد کو جواز بنانا حقائق کے خلاف ہے اور بھارت ہمیشہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتاہے ، آئی این پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے سیکرٹری خارجہ تہمینہ نے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن ملکوں کے سفیروں سے ملاقات کرکے انہیں بھارت کے بے بنیاد الزامات پرپاکستانی موقف سے آگاہ کیا،سیکرٹری خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی روشنی میں ہونا چاہیے۔این این آئی،نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حملے کے الزامات کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے شروع کرا دیئے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی تصدیق کی پاکستانی دفترخارجہ کی ویب سائٹ پاکستان سمیت دنیا کے بے شمار دارالحکومتوں میں نہیں کھل رہی، ہمیں معلوم تھا بھارتی ایسی گھٹیا حرکت کرینگے ۔ انہوں نے کہا یہ ان کی گھبراہٹ اور پریشانی ہے کیونکہ وہ سامنے سے کوئی بات نہیں کر سکتے اس طرح گھبراہٹ میں ادھر ادھر سے حملے کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت پیر کو شروع ہو رہی ہے یہ اس سے متعلقہ ہے اور انشاءاللہ ہم اس کا دفاع کرینگے ۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کلبھوشن کیس اور ایف اے ٹی ایف سے خوفزدہ بھارتی ہیکرز کی جانب سے ویب سائٹ پر حملہ کیا گیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے بھارت مختلف طریقوں سے حملے کررہاہے بھارت بوکھلاہٹ کا شکارہوگیا ہے، بھارتی ہیکرز کے کچھ حملے نا کام بنا دئیے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیںگے۔وزارت خارجہ کی آئی ٹی ٹیم ، بھارتی ہیکرز کے سائبر حملوں کوناکام بنایا برطانیہ ، امریکہ ، ناروے ، تھائی لینڈ میں وزارت خارجہ کی ویب سائٹ تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ویب سائپ پر وزیراعظم عمران خان کا پروفائل اڑا دیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا میرے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر بھی حملہ ہوا تھا بھارت کے سائبر حملے کو ناکام بناکر ویب سائٹس بحال کی جا رہی ہیں ۔این این آئی کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے کے اقدام پر متعدد تجارتی آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے ، ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے بتایا پاکستان ، برآمدات کے حوالے سے موجود منفی فہرست میں مزید اشیاءکااندراج کر سکتا ہے ، جو بھارت سے درآمد نہیں کی جائیں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ

میونخ (اے این این + این این آئی+ نیٹ نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کا بھارتی وزیراعظم کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ نئی دہلی کا یہ ایجنڈا خاک میں مل چکا ہے۔ ہفتہ کووزیر خارجہ نے میونخ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پلوامہ واقعے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ پاکستان جانی نقصان اور تشدد کے کبھی حق میں نہیں ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے گا اور یہ ہماری واضح پالیسی اور حکمت عملی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بغیر تحقیق کے الزام تراشیوں پر افسوس ہوا۔ بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو پیش کرے۔ پاکستان تعاون کرے گا۔ الزام تراشیوں سے نہ پہلے کچھ حاصل ہوا ہے نہ آج ہو گا۔ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ انتخابات آتے جاتے رہتے ہیں۔ بھارت کو سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہئے۔ جبکہ خطے کے امن و استحکام کو فوقیت دینی چاہئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کانفرنس کے اختتام پر پہلے سے زیادہ پراعتماد لوٹ رہا ہوں۔جرمنی ، کینیڈا، ازبک وزرائے خارجہ اور افغان صدر کے ساتھ ملاقاتوں سے پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کا بھارتی ایجنڈا خاک میں مل گیا ہے۔ امریکی سینیٹرز کے وفد سے ملاقات انتہائی اطمینان بخش رہی۔ وہ بھی پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو دوبارہ سے استوار دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ بھی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران کے درمیان ملاقات کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا وہ چاہتے ہیں دونوں مل بیٹھ کر خطے کے امن و استحکام کے بارے میں سوچیں۔امریکی ریڈیو سروس کو انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پلوامہ میں جانی نقصان پر صدمہ ہوا، افسوسناک واقعے میں جانیں ضائع ہوئیں، یہ ہمارا ایجنڈا نہیں۔پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنا بھارت کی خام خیالی ہے، بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں ماضی میں بھی ناکام ہوا اور اب بھی ہو گا۔بھارت کودیکھنا چاہیے مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاج کی وجوہات کیا ہیں، پاکستان ہزاروں خواتین کو مقبوضہ وادی میں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہیں کرسکتا، کیا مقبوضہ کشمیر میں جنازوں کے اٹھنے کا انتظام پاکستان کرتا ہے؟ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی مرضی سے احتجاج کیلئے نکلتے ہیں، بھارت اپنی پالیسی اور رویے سے کشمیر کو کھو رہا ہے۔
شاہ محمود

ای پیپر-دی نیشن