اختیارات کا ناجائز استعمال‘ پرویز خٹک مشتاق غنی سابق چیف سیکرٹری خیبر پی کے امجد علی کیخلاف نیب تحقیقات شروع
پشاور ، اسلام آباد (آئی این پی ، نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو(نیب ) خیبر پی کے نے وزیر دفاع پرویز خٹک اور خیبر پی کے اسبملی کے سپیکر مشتاق غنی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا، نیب ترجمان کے مطابق وزیر دفاع اور سپیکر صوبائی اسمبلی سمیت سابق چیف سیکرٹری امجد علی خان کے خلاف بھی نیب انکوائری شروع کر دی گئی ہے، نیب کی جانب سے تینوں افراد پر پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، نیب ترجمان کے مطابق پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی 2016میں کی گئی تھی اور ان تینوں افراد نے اس تعیناتی میں میرٹ کو نظر انداز کیا، ترجمان نے بتایا تینوں افراد پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا بھی الزام ہے ،واضح رہے نیب پرویز خٹک کے خلاف سابق وزیراعلیٰ کی حیثیت سے مالم جبہ اراضی کیس میں بھی تحقیقات کر رہا ہے اور اس سلسلہ میں وہ نیب میں پیش ہو چکے ہیں ،آئی این پی کے مطابقمخالفت کے باوجود چیف سیکریٹری، مشیرتعلیم اور وزیراعلی نے منصوبے کی منظوری دی۔پرویزخٹک، مشتاق غنی، امجد علی خان کو اگلے ہفتے طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ ہری پورمیں پاک آسٹریلیا انسٹیٹیوٹ کے قیام پراجیکٹ ڈائریکٹرکی تعیناتی میں اختیارات کے ناجائزاستعمال کیا گیا۔ سیکرٹری اعلی تعلیم نے نئے ادارے کے قیام اوروفد کوآسٹریلیا لے جانے کے لئے 30 لاکھ کا فنڈ مانگا، سیکریٹری پی اینڈ ڈبلیو اورسیکریٹری فنانس نے بھاری لاگت کے باعث منصوبے کی مخالفت کی جبکہ مخالفت کے باوجود چیف سیکریٹری، مشیرتعلیم اور وزیراعلی نے منصوبے کی منظوری دی۔سیکریٹری پی اینڈ ڈبلیو اور سیکریٹری فنانس نے نئے ادارے کے بجائے کسی ادارے کو اپ گریڈ کرنے کی تجویزدی، ادارے کے لئے پراجیکٹ ڈائریکٹرکی تعیناتی میں بھی میرٹ کو نظرانداز کیا گیا۔ دوسری جانب وزیراعلی نے رولز کی خلاف وزری کرکے ڈاکٹرنصیر علی خان کو پراجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے کہا ہے خیبر پی کے میں نیب کی کارروائیوں پر تشویش ہے نیب نے ڈی جی میوزیم عبدالصمد خان کو گرفتار کرکے غلط کام کیا ہے عبدالصمد خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں عمران خان کو بھی گرفتاری پر تشویش ہے وزیراطلاعات خیبر پی کے شوکت یوسفزئی نے بھی ڈائریکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا ہے ڈاکٹر عبدالصمد پاکستان میں خدمت کے لئے جرمنی سے آئے ہیں نیب نے بغیر ثبوت گرفتار کیا تو معافی مانگنی چاہیے،نوائے وقت نیوز کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالصمد کو 18 فروری کو نیب ہیڈ کوارٹرز پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے آئین اور قانون کے مطابق تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ متعلق ریکارڈ اور مبینہ الزامات کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔ نیب ڈاکٹر عبدالصمد کی قومی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ان کی عزت نفس کو یقینی بنایا جائے گا۔ نیب خیبر پی کے کے مطابق عبدالصمد نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مختلف آرکیالوجی سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کیں جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔ یاد رہے وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ میں ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ و میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر اظہار ناراضی کیا اور کہا تھا چیئرمین نیب کو اپنے ادارے میں اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے ان کے دور میں اربوں روپے کی نوادرات چوری ہوئیں۔نیب کے مطابق کسی بھی پے سکیل میں کوئی غیر قانونی تعیناتی کرپشن ہے، ملزم نے اپنے دور میں متعدد غیر قانونی تعیناتیاں کیں، اس کرپشن کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔وفاقی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ملزم ڈاکٹر عبدالصمد پر قیمتی نوادرات، مجسموں اور دیگر کے غبن میں بھی ملوث ہیں، ان کے معاملے میں نیب کی ماہر پیشہ ور ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔نیب اعلامیے کے مطابق تحقیقات کے دوران پتہ چلا محکمے سے اربوں روپے کے نوادرات غائب ہوئے، تحقیقات میں بعض نوادرات کے غائب ہونے یا ریکارڈ سے ہٹ کر پائے گئے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے ملزم زیر تفتیش ہیریٹیج ٹریل کے منصوبے میں بھی غیرقانونی طور پر ملوث ہے، ہیریٹیج ٹریل منصوبے کی ابتدائی لاگت 200 ملین روپے تھی لیکن منصوبے کی لاگت درپردہ مقاصد کے تحت 714 ملین روپے کر دی گئی۔نیب خیبرپی کے مکمل نیک نیتی سے کرپشن کے تدارک کے لئے کام کر رہی ہے۔مزیدبرآں ترجمان نیب کے مطابق ملتان میٹرو کرپشن کیس کے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ میٹرو بس کرپشن کا ریفرنس بہت جلد دائر کریں گے۔ شہباز شریف کا نام ریفرنس میں شامل نہیں۔ شہباز شریف کو کوئی سمن بھی جاری نہیں کیا گیا۔ میٹرو بس کیس میں گرفتار ملزمان ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔ رہا ہونے والوں میں صابر سدوزئی، فرحان حیدر، گلزار حسین اور پٹواری ریاض حسین شامل ہیں۔
پرویز خٹک/مشتاق غنی