• news

کلبھوشن کیس، بھارت عالمی عدالت میں 6 سوالوں کا جواب نہیں دے سکا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کلبھوشن کیس میں 6 سوالوں کے جواب نہ دے سکا پاکستان کیس میں تمام بھارتی دعوے مسترد کر چکا ہے کلبھوشن کو 2016 ء میں بلوچستان سے پکڑا گیا تھا اس نے فوجی عدالت میں جاسوسی کا اعتراف جرم کیا۔ آرمی چیف نے کلبھوشن کی سزائے موت کی تصدیق کی جبکہ کلبھوشن کے اعترافی بیانات کی ویڈیو بھی موجود ہیں سرکاری ذرائع کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے 6 سوالات کا بھارت جواب نہ دے سکا بھارتی دعویٰ ہے کہ کمانڈر کلبھوشن کاروباری شخصیت ہے اور ایران سے اغواء کیا گیا کمانڈر جادھو پر تشدد کے ذریعے اعتراف کرایا گیا کہ وہ را کا ایجنٹ ہے بھارت ابھی تک کلبھوشن سے متعلق اپنا دعویٰ ثابت نہیں کر سکا۔ بھارت کا دعویٰ ہے کمانڈر جادھو بھارتی بحریہ سے سبکدوش ہو چکا ہے لیکن بھارت تاحال نہیں بتا سکا کہ کلبھوشن کب اور کیوں سبکدوش ہوا؟ کلبھوشن کی گرفتاری کے وقت عمر 47 سال تھی بھارت بتا نہیں سکا کہ جادھو کو بھارتی پاسپورٹ جعلی نام حسین مبارک سے کیوں دیا گیا؟ کلبھوشن نے یہ پاسپورٹ بھارت آنے جانے کیلئے 17 مرتبہ استعمال کیا بھارت نے پاسپورٹ سے متعلق صحافی پروین سوامی، کرن ٹھاپر کو وضاحت کیوں نہ دی؟ پاکستان میں مقدمے کے 14 ماہ بعد بھارت نے جادھو کی واپسی کی استدعا کیوں کی؟ عالمی عدالت انصاف کل بروز پیر سے باقاعدہ کیس کی سماعت کا آغاز کرے گی۔ترجمان کا دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے پاکستان کلبھوشن کیس میں پوری طرح تیار ہو کر آیا ہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کیس میں پاکستان کا موقف مضبوط ہے بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کلبوشن کیس میں سامنے آ گئی ہے الزام تراشی کرنا بھارت کی عادت بن چکی ہے۔ پلوامہ حملے میں بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو لائے کارروائی کریں گے۔ ابھی تک بھارت کی جانب سے کوئی ثبوت نہیں دیئے گئے۔

ای پیپر-دی نیشن