پلوامہ حملے کے بعد بات چیت کا وقت ختم‘ اب کارروائی کی ضرورت ہے : مودی کی گیڈر بھبکی
دلی (بی بی سی اردو ڈاٹ کام) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے پلوامہ کے حملے کے ساتھ بات چیت کا وقت ختم ہو گیا اور اب دہشت گردی کے خلاف ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کارروائی سے ہچکچانہ بھی دہشتگردی کو فروغ دینے کے برابر ہے۔ ارجنٹینا کے صدر کے ساتھ دلی میں مزاکرات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا 'پلوامہ کے بہیمانہ حملے نے یہ واضح کر دیا ہے اب بات چیت کے لیے وقت نکل چکا ہے۔ اب ساری دنیا کو متحد ہو کر دہشت گردی اور اس کے حامیوں کے خلاف جامع قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔' وزیراعظم مودی نے کہا اب کارروائی سے گریز نہیں کیا جا سکتا۔ 'دہشت گردوں اور ان کے انسانیت دشمن حامیوں کے خلاف کارروائی سے ہچکچانا بھی دہشت گردی کو فرغ دینے کے مترادف ہے۔‘ پلوامہ حملے کے بعد گزشتہ تین دنوں میں وزیراعظم مودی نے کئی بار پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیئے ہیں۔ کل ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا مجھے معلوم ہے آپ کے دل میں کتنا غصہ ہے۔ جتنا غصہ آپ کے دل میں ہے اتنا ہی غصہ میرے دل میں بھی ہے۔' اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا فوج کو کارروائی کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی سکیورٹی فورسز اور حکومت کے ساتھ مکمل اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں الگ الگ واقعات میں مزید فوجیوں کی ہلاکت سے ملک میں لوگوں کا غصہ مزید بڑھ گیا ہے۔ پورے ملک میں جگہ جگہ جلوس نکالے جارہے ہیں اور ہلاک ہونے والے فوجیوں کی یاد میں شمعیں روشن کی جا رہی ہیں۔ ہندو قومیت پرست تنظیمیں اس وقت بہت سرگرم ہیں اور پاکستان کے خلاف جلسے جلوسوں اور مظاہروں کا انعقاد کر رہی ہیں۔
نریندر مودی