• news

پلوامہ واقعہ: عمران نے افسوس کیا نہ بیان پر حیرت ، بھارت: پاکستانیوں کو راجھستان سے نکلنے کا حکم، اسلام آباد کی مذمت

نئی دہلی، اسلام آباد (آئی این پی+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) بھارت نے عمران خان کی جانب سے پلوامہ حملے کی تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا اور ہرزہ سرائی کی ہے کہ یہ محض حیلے بہانے ہیں، واقعہ پر عمران خان کا رد عمل حیران کن نہیں، پاکستانی وزیراعظم نے نہ تو دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور نہ ہی سوگوار خاندانوں سے اظہار افسوس کیا، عمران خان نے واقعہ کی مذمت کی بجائے اس حملے کو بھارت کے عام انتخابات سے منسلک کردیا، پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بھرپور اور نظر آنے والا ایکشن لے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کو ممبئی حملوں کے حوالے سے بھی ثبوت فراہم کئے گئے تاہم دس سال گزرنے کے باوجود اس کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ دوسری طرف بھارتی ریاست راجستھان کے شہری بیکانیر میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ہوٹل اور لاجز میں پاکستانی شہریوں کو نہ ٹہھرایا جائے اور بیکانیر کے شہری کسی پاکستانی کو ملازم نہ رکھیں۔ بھارتی انتظامیہ کے حکم میں پاکستان کے ساتھ بلاواسطہ اور بالواسطہ کاروبار نہ کرنے اور پاکستان میں رجسٹرڈ سِم کارڈز استعمال نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے جاری کئے گئے احکامات 2 ماہ تک نافذ العمل ہوں گے۔ دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارت کا راجستھان سے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں نکل جانے کا حکم قابل مذمت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ریاست راجستھان کے ہوٹلز میں پاکستانیوں کو رہائش نہ دینے کے حکم کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام بھارتی میزبانی اور اس کے سیاحت دوستی کے شرمناک چہرے کو بھی بے نقاب کرتا ہے اور یہ حکم بھارتی جنگی جنون اور الیکشن پر جذبات ابھارنے کا مظہر ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ بھارت بین الریاستی اقدار کی پاسداری کرے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کمشیر میں انسانی حقوق کی سنگین بھارتی خلاف ورزیاں جاری ہیں یورپین پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال پر بحث کی گئی ارکان پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشنر رپورٹ کی حمایت کی اور بھارتی موقف کی مخالفت کر دی یورپین ارکان پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے اور قتل عام کا سلسلہ بند کیا جائے ارکان نے تجویز دی کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے تجارت نہ کی جائے۔ دوسری جانب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا ذاتی ٹویٹر اکائونٹ معطل کروا دیا ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے ٹویٹر انتظامیہ کو ڈاکٹر فیصل کے اکائونٹ سے تعلقات کی شکایت کی تھی شکایت ٹویٹر کے بھارتی ریجنل آفس کو کی گئی شکایت کے بعد ٹویٹر انتظامیہ نے ڈاکٹر فیصل کا اکائونٹ معطل کر دیا بظاہر کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے پر ایسا کیا گیا ڈاکٹر فیصل اپنے ذاتی ٹویٹر اکائونٹ سے کلبھوشن کیس بارے پل پل کی خبر دے رہے تھے دو ہفتے قبل بھی ڈاکٹر فیصل کے ٹویٹر اکائونٹ پر حملہ کیا گیا بھارتی ہیکرز نے دفتر خارجہ کی ویب سائٹ پربھی سائبر حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا ۔ مزید براں وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری امتیاز احمد نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے نئی دہلی میں اٹھارہ فروری کو پاکستان کے خلاف اس مظاہرے پر سخت احتجاج کیا جس میں بھارتی مظاہرین کو سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے گیٹ تک پہنچنے دیا گیا اور انہوں نے گیٹ کو دھکے دئے۔ احتجاجی مراسلہ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت سے سخت احتجاج کے باوجود، پاکستانی ہائی کمیشن کے عملہ اور ان کے خاندانوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور ہائی کمیشن کی ہیلپ لائن پر مغلظات بکی جاتی ہیں۔امتیاز احمد نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت، پاکستانی ہائی کمیشن کی سیکورٹی کی اس شدید خلاف ورزی کی فوری اور جامع تحقیقات کرائے اور ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہونے دے۔

ای پیپر-دی نیشن