شہباز شریف ، زرداری کو عدم موجودگی ’’اپوزیشن کا شو ‘‘ موخر
بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کی’’نذر‘‘ ہو گیا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف علالت کے باعث پارلیمنٹ ہائوس نہیں آئے۔ جب پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے بھی پارلیمنٹ کا رخ نہیں کیا بلکہ انہوں جمعیت علما ء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے اور دونوں کے درمیان رات گئے تک مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا۔ مولانا فضل الرحمن حکومت کے خلاف اگلے مہینے ’’ملین مارچ‘‘ کرنا چاہتے ہیں جبکہ آصف علی زرداری کا موقف یہ ہے فی الحال بڑی ’’ٹھنڈ‘‘ ہے ذرا موسم بہار آجائے، لوگوں کو سڑکوں پر لانے میں آسانی ہو گی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی پارلیمنٹ ہائوس میں عدم موجودگی کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس قدرے پھیکا رہا۔ اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر کا چیمبر ’’بے رونق ‘‘ ہو گیا ایسا دکھائی دیتا ہے۔ میاں شہباز شریف اگلے ہفتے ہی پارلیمنٹ ہائوس میں آئیں گے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کے بعد بیرون ملک جانے پر30روز ہ پابندی اور سندھ کی’’ ٹاپ پرسنالٹی ‘‘ سپیکر آغا سراج کی نیب کے ہاتھوں اسلام آباد مے گرفتاری نے پارلیمنٹ کا ماحول مکدر کر دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی اڑھائی گھنٹے تک حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملہ طے کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں کامیابی نہیں ہوئی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کااجلاس کم وبیش 20منٹ تک جاری رہا۔ قومی اسمبلی کے سپیکر نے قرارداد منظور کرکے اجلاس فوری طور ملتوی کر کے اپوزیشن کو احتجاج یا ہنگامہ آرائی کا موقع نہیں دیا۔ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے سرگودھا سے نومنتخب رکن چوہدری عامر سلطان چیمہ سے حلف اٹھا لیا، سپیکر اسد قیصر اور ارکان کی جانب سے ان کو مبارکباد پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی میں سابق رکن قو می اسمبلی ممتاز نور کی وفات پر ان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے قومی اسمبلی کے سابق رکن ممتاز نور کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سندھ اسمبلی کے ارکان کی قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کے لئے مہمانوں کی گیلری میں موجودگی کا خیرمقدم کیا۔ سپیکر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ سندھ اسمبلی کے ارکان کا وفد ایوان میں مہمانوں کی گیلری میں قومی اسمبلی کا اجلاس دیکھنے کے لئے موجود ہے جس پر ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے رواں اجلاس کے لئے پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے ناموں کا اعلان کر دیا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی نے رواں سیشن کے لئے پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے ناموں کا اعلان کیا جن میں سید فخر امام، رمیش کمار، خرم دستگیر خان، شازیہ مری، شاہدہ اختر علی اور آغا حسن بلوچ شامل ہیں جو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعرات کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔