پنجاب اسمبلی: سستی روٹی سکیم پر سبسڈی کا فرانزک آڈٹ ہوگا، حکومت : مفادات کے ٹکرائو پر تدراک کا بل منظور
لاہور(خصوصی نامہ نگار+ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے پنجاب اسمبلی میں بتایا ہے کہ سابق دور میں سستی روٹی سکیم کیلئے گندم پر دی جانے والی سبسڈی کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا جس پر سپیکر نے اس کی رپورٹ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ پنجاب اسمبلی نے مفادات کے ٹکرائو کے تدارک کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا جبکہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر اور پنجاب اسمبلی آف دی پنجاب سیکرٹریٹ ایمپلائز بل ایوان میں پیش کر دئیے گئے۔ اجلاس پہلے روز مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ15منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری نے ایوان کو بتایا کہ سابقہ حکومت نے سستی روٹی سکیم کی مد میں محکمہ خوراک کی طرف سے گندم کی مد میں13ارب 37کروڑ روپے کی جو سبسڈی دی تھی اس کا سپیشل آڈٹ کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے تاہم اس کا فرانزک آڈٹ بھی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حنا پرویز بٹ نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہا کہ لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ اور ملتان میں کھاد، سرف اور کیمیکل ملا دودھ فروخت ہو رہا ہے، اس خطرناک کیمیکل کی وجہ سے خواتین کے چہروں پر بال آجاتے ہیں اور حاملہ خواتین کیلئے بھی یہ دودھ انتہائی مضر ہے، پنجاب فوڈ اتھارٹی اچھا کام کررہی ہے لیکن اس کو اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر سپیکر نے صوبائی وزیر کو تیاری کے ساتھ ایوان میں آنے کی ہدایت کی اور انہیں جھاڑ پلا دی۔ وقفہ سوالات کے بعد (ن) لیگ کے رکن اسمبلی رانا اختر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ چند سال قبل میرے بھائی رانا شمشاد، ان کے بیٹے اور دوست کو سیاسی مخالفین نے قتل کیا، ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا لیکن ایک وزیر ان کی سپورٹ کررہا ہے اور مجھے ان سے خطرہ ہے اس سے قبل کہ آپ میری تعزیت کے لئے میرے گھر آئیں یا ایوان میں میری فاتحہ خوانی کرائی جائے مجھے تحفظ فراہم کیا جائے اور میری سکیورٹی کا انتظام کیا جائے۔ جس پر سپیکر نے وزیر قانون راجہ بشارت کو ہدایت کی کہ وہ ان کو مکمل سکیورٹی فراہم کریں۔ یہ میرے گھر کا معاملہ ہے اس میں کوتاہی نہ کی جائے۔ مفادات کے ٹکرائو کے تدارک کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ دوسرا بل کی ایوان سے منظوری کا مرحلہ جاری تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی زیب النساء اعوان نے کورم کی نشاندہی کردی ۔ تعداد پوری نہ ہونے پر سپیکر نے پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کا کہا لیکن پانچ منٹ بعد تعداد پوری نہ ہو سکی جس پر پندرہ منٹ کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس کا دوبارہ آغاز ہونے پر بھی تعداد پوری نہ ہو سکی جس پر سپیکر نے اجلاس آج جمعرات صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔ حکومت پنجاب اسمبلی نے کہا کہ سوالات کے درست جواب دئیے جائیں۔ ابھی تک محکمے کا آڈٹ کیوں نہیں کرایا گیا۔ گزشتہ حکومت کی نااہلی کے باعث گندم بڑی تعداد میں اکٹھی ہوگئی ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے کہ گندم کو فوری طور پر کسانوں سے لے لیا جائے۔ مسلم لیگ ن کی ایم پی اے عظمیٰ زاہد بخاری نے بھارت کے راجستھان سے پاکستانیوں کو فوری نکل جانے کے حکم کیخلاف مذمبی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔ ق لیگ کی خدیجہ عمر نے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ازخود اضافے کیخلاف قرارداد میں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئی۔ چودھری پرویزالٰہی سے رکن پنجاب اسمبلی عبدالعلیم خاں نے سپیکر چیمبر میں ملاقات کی اور پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر سپیکر کا شکریہ ادا کیا۔ خواجہ سلمان رفیق نے پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے غیررسمی بات چیت میں کہا کہ عمران خان ہمارے دور میں تیار کئے گئے منصوبوں کا افتتاح کررہے ہیں۔ ڈاکٹر نے خواجہ سعد رفیق کو مختف ایکسرسائزز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔