• news

سراج درانی کی گرفتاری جمہوریت پر حملہ‘ ہم سسٹم بچانا چاہتے ہیں حکومت کی نیت نہیں : مسلم لیگ ن

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماﺅں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپنے ارکان کو کہا اتنا جھوٹ بولو کہ عوام کو سچ نظر آئے وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ہر مسئلے کی وجہ گزشتہ حکومت پر ڈال دیں،کل بجلی کی قیمت میں پونے 2 روپے اضافہ کیا گیا،وزیراعظم کی انا ہمالیہ سے بھی اونچی ہے،حالات یہ ہیں کہ وزیراعظم کی میڈیا ٹیم سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف نبردآزما ہے،ہم سسٹم کو بچانا اور چلانا چاہتے ہیں لیکن حکومت کی کوئی نیت نہیں ہے،آمر کے دور میں بھی جاوید ہاشمی کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے تھے،کل انہوں نے میٹنگ میں کہا کہ ہم پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار سابق شاہد خاقان عباسی،خواجہ آصف احسن اقبال اور رانا ثنا اللہ نے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری جمہوریت پر حملہ ہے،ہم سسٹم کو بچانا اور چلانا چاہتے ہیں لیکن حکومت کی کوئی نیت نہیں ہے،نئے پاکستان کی فلم میں جنت کا وعدہ کرکے قوم کو جہنم میں دھکیل دیا گیا، سپیکر پر خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا پریشر ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سپیکر پر پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا پریشر ہے میرا دوست شیخ رشید عرف شیدا ٹلی عرف پنڈی کا شیطان کہتا رہا ہے کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں سکتے،میں پنڈی کے شیطان کو کہتا ہوں کہ علیم خان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے،جہلم کا ڈبو اور شیدا ٹلی اس پر بات کیوں نہیں کرتے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا سپیکر نے اہم اجلاس ملتوی کیا۔ سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر بات ہونی تھی،ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں ،وفاق کی ایک اکائی کے سپیکر کو بغیر ثبوتوں کے گرفتاری نامناسب ہے ،یہ آغا سراج درانی کا ذاتی نہیں سپیکر کے عہدے کا معاملہ ہے۔ سپیکر کی گرفتاری جمہوریت پر حملہ ہے۔ رولز میں سپیکر کو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار دیا ہے، آپ نے الزام لگانا ہے تو تفتیش کریں اس پر کسی کو اعتراض نہیں،خواجہ سعد رفیق کے خلاف ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اسمبلی میں ہر تقریر کے بعد ایک وزیر اٹھتا ہے اور غیر معقول باتیں کر کے معاملے کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملکی معیشت پر ہفتہ اتوار کو بھی اجلاس بلانا چاہیے،عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ حکومت ان پر معاشی طور پر ظلم کررہی ہے۔ گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافے کی کوئی ضرورت نہیں تھی،ایوان میں مہنگائی کے معاملات پر بات کرنے کا موقع نہیں مل رہا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کی عمارت صرف جھوٹ پر کھڑی ہے ،گرمیاں بھی آنے والی ہیں بجٹ بھی آنے والا ہے،عوام انکو بتائے گی کہ انکی کیا اوقات ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کی رپورٹ حکومت کی اقتصادی کارکردگی پر ایک چارج شیٹ ہے،یہ لوگ خرچے کم کرنے آئے تھے،پہلے تین مہینے میں ایک سو ارب روپے کا خسارہ کیسے بڑھ گیا،ٹیکس محصولات میں 174 ارب کا شارٹ فال واقع ہوا ہے،منی بجٹ میں 190 ارب کے اضافی ریوینو جمع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم ایوان میں ہم بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کریں گے، اگر اضافہ واپس نہ لیا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔پاکستان کے اندر اندھیر نگری چوپٹ راج نہیں چلنے دیں گے،اس حکومت کی پالیسیاں پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے،پاکستان کو معاشی طور پر 700 سے 1000 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ یہ کہتے تھے خودکشی کر لوں گا قرضہ نہیں مانگوں گا،چین اور سعودی عرب سے آنے والا پیسہ انکے خسارے میں ہڑپ ہو گیا۔ حکومت اور اسکے مشیروں نے رویہ نہ بدلا تو انکو اسی زبان میں جواب ملے گاجس وزیر کی ڈگری جعلی ہے وہ ہم پر الزام لگائیں گے؟ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ قومی اسمبلی کی قرارداد میں ہماری مشاورت بھی شامل تھی،بھارت کے ساتھ معذرت خوانہ رویہ نہیں اپنانا چاہئے۔ وزیراعظم نے تین دن تک ذکر نہیں کیا،یہ کنٹینر کا وزیراعظم ہے اسمبلی کا وزیراعظم نہیں ہے۔ مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر نوازشریف کے خلاف منفی پراپیگنڈہ استعمال کیاجارہا ہے،ان کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیاجارہا ہے،اس حالیہ مہم کو بھی پاکستان کے عوام مسترد کریں گے اوراس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
مسلم لیگ ن

ای پیپر-دی نیشن