• news

سندھ اسمبلی : سراج درانی کی حمایت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قراردادیں منظور

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ اسمبلی میں آغا سراج درانی کی حمایت اور نیب کارروائی کیخلاف پی پی کی مذمتی قرارداد جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف 3 قراردادیں منظور کر لی گئیں۔ تحریک انصاف اور جی ڈی اے نے سپیکر سندھ اسمبلی کیلئے قرارداد کی حمایت نہیں کی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ریحانہ لغاری کی زیرصدارت ہوا۔ سپیکر سراج درانی بھی شریک ہوئے۔ جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا نے کشمیریوں کی حمایت ارسلان تاج نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قراردادیں پیش کیں۔ ارسلان تاج نے کہا کہ جس اسمبلی نے پاکستان کو وجود دیا وہ آج یہ قرارداد منظور کرے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آغا سراج درانی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایوان میں آئیں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سپیکر کے ڈائس سے جو کہا گیا وہ اچھی مثال نہیں ہے۔ ڈپٹی سپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ میں نے کشمیرکے حوالے سے کوئی جملہ نہیں کہا ۔ فردوس نقوی نے کہا کہ پہلے ہم پاکستان کی بات کرتے تو بہتر ہوتا میرے دوست مراد علی شاہ کو کیا ہوگیا ہے۔ جب سے جے آئی ٹی میں نام آیا ہے جلد باز اور گرم مزاج ہوگئے ہیں میں اپنے بھائی مراد علی شاہ کو جانتا ہوں ڈپٹی سپیکرنے کہا کہ آپ ذاتی حملے نہ کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہر جگہ میرا نام لے کر آتے ہیں انہیں خیال آیا ہے کہ کشمیر کتنا اہم ہے ان کے لیڈر بھارت میں جاکر نریندر مودی سے ملتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ بھٹو صاحب نے اقوام متحدہ میں کہا تھا جموں کشمیر ہمارا حصہ ہے قائداعظم نے کہا تھا کشمیر پاکستانکی شہ رگ ہے۔ ان الفاظ کو سن کر ہمارا جذبہ اور بڑھ جاتا ہے۔ بھارتی حکومت اپنے فائدے کیلئے انسانیت کو قربان کررہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 70 ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ کشمیر کے معاملے پر ہم سب متحد ہیں پورے سندھ کی طرف سے کہتا ہوں ہم مسلح افواج کے ساتھ ہیں دشمن طبل جنگ بجا رہا ہے۔ سپیکر آغا سراج درانی نے کہا زرداری، بلاول بھٹو اور مراد عل یشاہ کا شکرگزار ہوں، میں اپنی باتوں پر قائم ہوں۔ اپنے بچوں کی وجہ سے جو تکلیف پہنچی اس کا ذمہ دار کون ہے۔ میں نے اپنے دل کی بات کی جو میرے ساتھ ہیں ان کا شکرگزار ہوں حسنین مرزا کا بھی شکرگزار ہوں۔ علاوہ ازیں سابق صدر زرداری نے سندھ اسمبلی کا دورہ کیا۔ وزیراعلی نے زرداری کا استقبال کیا دونوں کے درمیان وزیراعلی چیمبر میں ملاقات ہوئی، سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور آصف علی زرداری کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سراج درانی نے کہا ہے کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب اہل کاروں کے خلاف تحقیقات کریں، میری گرفتاری کے بعد گھر پرچھاپہ مارنے کی روایت اچھی نہیں ہے۔آغا سراج درانی کو پروڈکشن آرڈر پر سندھ اسمبلی پہنچا یاگیا جہاں انہوں نے اجلاس کی صدارت کی، ایوان میں پہنچے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کھڑے ہوکر آغا سراج درانی کا استقبال کیا اور ڈیسک بجائے ۔اس موقع پر نیب کے رویے سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے بیوی بچوں کو گھر میں بند کرکے ان سے دستخط کرائے گئے، اپنی فیملی کو اسمبلی میں لاتا تو سب روپڑتے۔ آپ نے دنیا کو دکھایا ہم اسپیکر اور اس کے خاندان کا یہ حشرکرسکتے ہیں۔ کیا سپیکر اسمبلی سے برتاو کا یہ طریقہ ہے میرے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اس کا حساب چاہیے، جانتا ہوں ارکان اسمبلی میرے بچوں کا ساتھ دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے نیب میں تمام دستاویزات پیش کیں، نیب نے کہا کہ مجھے دوبارہ طلب کیا جائے گا لیکن طلب نہیں کیا، نیب اہل کار مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئے۔آغا سراج درانی نے کہا کہ نیب اہل کارسرچ وارنٹ کے بغیر گھر میں گھنسے، کیا یہ نیا پاکستان ہے کسی سے بھاگا یا چھپا نہیں ہوں، بیوی بچوں اورنوکروں کو بند کرکے سامان توڑا۔انہوں نے کہا کہ میں مجرم نہیں اب بھی اسپیکر سندھ اسمبلی ہوں، گھر پرچھاپے کی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کی جائے۔
سندھ اسمبلی

ای پیپر-دی نیشن