بھارتی چینلز پر پانی روکنے کی باتیں صر ف بڑھکیں ہیں: ثاقب نثار
لاہور (نوائے وقت رپورٹ، ا ین این آئی) سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ احسن اقبال کے بیان پر قوم کی جو رائے ہے وہی میرا ردعمل ہے، پاکستان میں پانی کا کیا مستقبل ہے، 25کو آنے والی رپورٹ میں واضح ہو جائے گا، پاکستان پانی کے مسئلے سے متاثر ہو رہا ہے ، کالا باغ ڈیم بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، بھارتی چینلز پر پانی روکنے کے بیانات صرف سیاسی یا بڑھک کے علاوہ کچھ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمراء میں لاہور لٹریری فیسٹیول میں پانی کے موضوع پر ہونے والے سیشن اور بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں پانی کو بچانا اور ڈیم بنانا ہے، پانی بچانے کیلئے جذبے سے کام کرنا ہے اور لوگوں کو پانی بچانے کیلئے آگاہی دینا ہے۔ ہمارے ہاں پراجیکٹ بنتے رہتے ہیں مگر عملدرآمد نہیں ہوتا ،ڈیم بنانے بے حد ضروری ہے ، کچھ وقت لگے گا ،عوام نے بہت مدد کی اور اپنی کمایاں ڈیم فنڈز میں دیں ،پوری قوم کو دیامیر اور مہمند ڈیم کے لئے ایک ہونا ہے،وعدہ کیا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ڈیم کا پہرہ دوں گا اور میری زندگی ڈیم کے لئے وقف ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی ٹینکرز کی مدد سے مہنگے داموں ملتا ہے، کوئٹہ میں پانی کی سطح دو ہزار فٹ تک جا پہنچی ہے، کالا باغ ڈیم کو فوری بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ میں ڈیم سے متعلق رپورٹ 25 کو پیش کی جائے گی، پاکستان میں پانی کا کیا مستقبل ہے، 25 کو آنے والی رپورٹ میں واضح ہو جائے گا،رپورٹ میں ڈیم اور پانی کی موجودگی کی صورت حال سے متعلق واضح ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 1960 ڈی ورلڈ ٹریٹی کے تحت بھارت ہمارا پانی نہیں روک سکتا۔ اگر چاروں صوبے کالا باغ ڈیم بنانے پر تحفظات رکھتے ہیں تو پاکستان ڈیم بنالیتے ہیں۔ ہم عالمی عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں پانی بنیادی انسانی ضرورت ہے۔ پاکستان اس کمی کا شکار ہے ضروری ہے کہ پانی کا ذخیرہ کیا جائے جس کیلئے ڈیم ضروری ہیں۔ ڈیم بنانے کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنادی جائے۔