مسئلہ کشمیر کا حل جنگ نہیں مذاکرات، کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں: سابق وزیراعظم ناروے
لاہور (صباح نیوز، این این آئی) سابق نارویجین وزیر اعظم نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل جنگ نہیں، پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، جبکہ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارتی رویہ مزید خراب ہو گیا، عالمی برادری بقائے امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ لاہور میں کشمیری ثقافت اور تحریک آزادی کی عکاسی کرتی تصویری نمائش کا افتتاح سابق نارویجن وزیراعظم اور مشال ملک نے کیا۔ تصویری نمائش میں موجود مصوری کے فن پاروں میں جبر کے خلاف مذمتی انداز اختیار کیا گیا، لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی مصوری کے فن پاروں کو نمائش میں رکھا گیا۔ اس موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے حالات اس وقت ریڈ الرٹ پر ہیں اور پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کا رویہ انتہائی خطرناک ہے جب کہ حریت کی قیادت کو نظر بند کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی خراب ہے جبکہ سابق نارویجین وزیر اعظم کی آمد اور امن کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ این این آئی کے مطابق ناروے کے سابق وزیراعظم جل بونڈویک نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل جنگ نہیں مذاکرات ہیں، مسئلہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں۔ اے پی پی کے مطابق ناروے کے سابق وزیر اعظم اور اوسلو سنٹر فار پیس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین جل بونڈویک اور آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری تنازعہ کشمیر حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت نے خطے میں جان بوجھ کر کشیدگی بڑھا دی ہے، اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا خصوصی ایلچی مقرر کرے، اقوام متحدہ خطے میں امن کو لاحق خطرات ختم کرنے کے لئے مسئلہ کشمیر حل کرائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں کشمیر ہاﺅس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سابق وزیراعظم ناروے